خیبر پختونخوا میں سردی میں اضافے کی وجہ سے عمررسیدہ اور نوزائیدہ کیلئے نمونیا اور فالج کے خطرات کو دو چند کردیا ہے ذرائع کے مطابق صوبے کے ضلعی اور تدریسی ہسپتالوں میں بیسیوں بچے اور معمر افراد رواں ماہ کے دوران نمونیا اور فالج کا شکار ہوئے ہیں جس کی وجہ سے صوبہ بھر کے ہسپتالوں میں سردی سے بچائو سے متعلق احتیاطی تدابیر لوگوں کیلئے نمایاں کرنیکی ہدایت کردی گئی ہے محکمہ صحت کے ذرائع نے بتایا کہ خشک اورشدید سرد موسم سے پیدائش سے لیکر پانچ سال تک عمر کے بچوں اور پچاس سے پینسٹھ سال کی عمر کے شہریوں کیلئے نمونیا اور فالج کا خطرہ معمول کے موسم کے مقابلے میں کئی گنا بڑھ گیا ہے ماہرین صحت کے مطابق بچوں کی طرح ساٹھ اور پینسٹھ کے درمیانی عمر کے لوگ بھی سردی میں بے احتیاطی کی وجہ سے سنگین نوعیت کے جسمانی عارضوں یعنی فالج اور نمونیا کا شکار ہوکر جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں جس کے دوران گھروں سے غیر ضروری طور پر کھلی فضاء میں حرکت پذیر رہنے اور زیادہ گرم ماحول سے یکدم سرد فضاء میں جانے سے اجتناب کرنے سے بیماریوں سے بچا جاسکتا ہے اسی طرح بچوںکو بھی نہانے اور کھلی فضاء میں نکالنے کے دوران اس کے سر اور پیر مکمل طور پر ڈھانپ رکھنے اور خوراک میں بھی احتیاط کیساتھ محفوظ کیا جاسکتا ہے جبکہ ماں کا دودھ پینے والے بچوں کی خوراک میں اضافہ سے بیماریوں کو روکاجاسکتا ہے ہیلتھ ڈائریکٹوریٹ کے ذرائع نے بتایا کہ گزشتہ برس کی طرح امسال بھی نمونیا اور فالج سے لاکھوں کی تعداد میں بچے اور معمر افراد متاثر ہوئے ہیں جس کیلئے پبلک ہیلتھ کی جانب سے احتیاطی تدابیر پر مشتمل گائیڈ لائنز ہسپتالوں کو جاری کردئیے گئے ہیں۔
شدید سردی عمررسیدہ اور بچے نمونیا اور فالج کے خطرات سے دوچار
