سلیمان ایس این
ہنستے مسکراتے پھول سے بچے قوم کے مستقبل کے ضامن ہیں، لیکن ان پھول سے بچوں کی مسکراہٹ اس وقت مانند پڑجاتی ہے، جب ان کے سر سے ماں باپ کا سایہ اٹھ جائے۔
یتیم اور بے سہارا بچوں کی زندگی جہاں مشکلات کا شکار ہوتی ہے، وہاں ان کا مستقبل غیر یقینی کے اندھیروں میں ڈوب جاتا ہے۔
پاکستان میں یتیم اور بے سہارا بچوں کی ایک بڑی تعداد اسی غیر یقینی کے عالم میں اپنی زندگی بسر کرتی ہے۔ ان میں زیادہ تر بچے یا تو سڑکوں، دکانوں اور ہوٹلوں پر مزدوری کرتے نظر آتے ہیں یا پھر گداگری اور چھوٹی موٹی مزدوری کی نذر ہوجات ہیں۔
قارئین، اس حوالہ سے ڈائریکٹر خپل کور فاؤنڈیشن محمدعلی کا کہنا ہے کہ خدا نخواستہ اگر ان بچوں کو یوں چھوڑ دیا گیا، تو یہ مستقبل میں ملک و قوم کے لیے بہت بڑی مصیبت بن جائیں گے، لیکن اگر ان کی ایک منظم طریقے سے پرورش ہوگی، ان کی تربیت ہوگی، نگرانی ہوگی، تو اِن شاء اللہ! ہم اللہ سے پُرامید ہیں کہ یہ ہمارا سرمایا ثابت ہوں گے۔ یہ ہمارے لیے اس جہاں میں بھی اور اگلی جہاں میں بھی خیر کا ذریعہ ہی بنیں گے۔
یتیم بچوں کی تعلیم و تربیت اور کفالت کے لیے ”خپل کور فاؤنڈیشن“ کی جانب سے ”خپل کور ماڈل سکول اینڈ کالج“ کا قیام ایک ایسا ہی منصوبہ ہے، جو یتیم بچوں کا معیارِ زندگی بہتر بنانے کے لیے کوشاں ہے۔
ادارے کے ڈائریکٹر محمد علی کا کہنا ہے کہ ہمارا مشن یہی ہے کہ ہمارے پاس جو بچے ہیں، روشن خیال ہیں، ان کی اس ادارے میں تعلیم و تربیت اور پرورش جاری ہے۔ہماری کوشش ہے کہ ان کی نشو و نما میں کوئی کسر اٹھا نہ رکھی جائے، تاکہ کل یہ بچے بہترین شہری ثابتہوں۔ مینگورہ، گل کدہ اور شیراڑئی میں خپل کور ماڈل سکول اینڈ کالج کی تعمیر ان یتیم بچوں کی بہتر نشوونما کو مد نظر رکھ کر کی گئی ہے۔
محمد علی صاحب کا مزید کہنا ہے کہ خپل کور میں ہمارا جو وِژن ہے وہ بہت واضح ہے۔ جو بچے کم زور ہیں، ان کی ہم نے استعداد کاری کرنی ہے۔ان کو معاشرے کا مفید شہری بنانا ہے۔ اس وقت سیکڑوں بچے خپل کور فاؤنڈیشن کے تعاون سے تعمیر کردہ خپل کور ماڈل سکول اینڈ کالج میں زیرِ تعلیم ہیں، جہاں انہیں مفت تعلیم دی جاتی ہے،جہاں ان بچوں کو دنیاوی تعلیم بھی دی جاتی ہے۔ان کے اخلاق کے حوالہ سے بھی کام کیا جاتا ہے۔ بچوں کو آپس میں پیار، محبت اور دوستی سے رہنے کا سبق یہاں کے ماحول کو ہمیشہ خوشگوار رکھتا ہے۔
قارئین، خپل کور کے ایک چھوٹے سے ننھے گلاب واصف کا کہنا ہے کہ میں ٹائم کا پابند ہو گیا ہوں۔ پانچ وقت کی نماز کی توفیق بھی ملتی ہے۔ صبح سویرے اٹھتا ہوں اور یہاں پر تمام چیزیں مناسب طریقے سے ملتی ہیں۔
خپل کور کے تینوں کیمپسوں میں جدید ترین کمپیوٹر لیب بچوں کو عصرِ حاضر کے تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کے لیے بنائے گئے ہیں۔ تاکہ ترقی کی دوڑ میں یہ بچے کسی سے پیچھے نہ رہ جائیں۔ بچوں کی تربیت کے لیے خصوصی نفسیاتی سیشن کا انتظام بھی تربیتی مراحل کا ایک حصہ ہے۔ جس کے باعث آ ج خپل کور کا کوئی بھی بچہ احساسِ محرومی کا شکار نظر نہیں آتا۔ بچوں کے کھانے پینے کا خاص انتظام بھی خپل کور کا خاصہ ہے۔ جہاں صاف ستھرے کچن میں تین وقت حفظانِ صحت کے اصولوں کے عین مطابق معیاری اور متوازن کھانا بنایا جاتا ہے۔
خپل کور فاؤنڈیشن میں بچوں کو دی جانی والی جدید طبعی سہولیات اور صفائی کا اعلا انتظام اس بات کا ضامن ہے کہ یہاں موجود بچوں کو کسی تکلیف کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
ان بچوں کو اس بات کی تربیت بھی دی جاتی ہے کہ صفائی نصف ایمان ہے اور وہ خود اس بات کا خیال رکھتے بھی ہیں۔ ایک گھر کی طرح ان کے ”خپل کور“ کا ماحول آلودہ نہ ہونے پائیں۔ یہاں موجود کھیل کا وسیع میدان بچوں کو کھیل کود اور جسمانی ورزش کا موقع بھی فراہم کرتا ہے۔ ان ڈور گیموں کی بھی ادارہ میں سہولت موجود ہے۔
”خپل کور فاؤنڈیشن“ کی جانب سے مختلف مواقع پر بچوں کے لئے تفریحی اور معلوماتی دوروں کا انعقاد بھی کیا جاتا ہے، جس سے بچوں میں سیکھنے کا مادہ پیدا ہوتا ہے۔
ان تمام کاوشوں کا مقصد بچوں کو اس بات کا بھر پور احساس دلانا ہے کہ یتیم بچے دنیا میں تنہا نہیں۔ خپل کور فاؤنڈیشن کے فراخ دل ڈونرز کا شفقت بھرا ہاتھ ا ن کے سر پر ہر وقت موجود ہے۔
خپل کور فاؤنڈیشن کے ترقی کا سفر جاری ہے۔ یہ سفر بھر پور عزم اور حوصلے کے ساتھ لمحہ لمحہ جاری ہے۔
سوات کے پُرفضا مقام شیراڑئی میں بھی خپل کور ولیج تعمیر کے آخری مراحل میں ہے، جس میں نونہالانِ وطن کوبین الاقوامی طرز پر گھر جیسا ماحول ملے گا،جس میں ایک فلیٹ میں دس بچوں کے لیے ایک تنخواہ دار ماں اور خالہ موجود ہوگی۔
خپل کور فاؤنڈیشن نے پورے ملاکنڈ ڈویژن میں ”خپل کور“ کے نام سے مزید ترقی کی پلاننگ مکمل کرلی ہے۔ ان شہروں میں خپل کور کا قیام ایک نئے سفر کا آغاز ہوگا، جہاں بے سہارا اور یتیم بچوں کو ایسی سہولیات فراہم کی جائیں گی جن کے وہ حق دار ہیں۔
خپل کورفاونڈیشن کا مشن ہے کہ اللہ کی مدد اور اپنے ڈونر کی معاونت سے پورے ملاکنڈ ڈویژن میں اپنی خدمات بہم پہنچائیں گے۔ خپل کور فاؤنڈیشن کے ہونہار بچے آج کے طالب علم ہیں لیکن کل کو یہ ملک کی باگ ڈور سنبھالیں گے اور دنیا پر واضح کریں گے کہ وہ کسی سے کم نہیں، ان شاء اللہ!
پلا پھولا رہے یا رب، چمن میری امیدوں کا