واقعی بلدیاتی انتخابات میں غلام حقانی کی کامیابی کا دن عام عوام اور بالخصوص عوامی نیشنل پارٹی کے کارکنوں،امیدواروں اور عہدیداروں کیلئے بہت اہمیت کا حامل تھا کیونکہ ضلع صوابی اور بالخصوص تحصیل رزڑ کے سیاسی اہم عہدوں پر ترکئی ہاؤس نے تقریباً گزشتہ 20 سال سے کامیابی کے جھنڈے لہرائے تھے،اور ترکئی ہاؤس نےاپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے اور ANP کی کمزور قیادت سے فائدہ اُٹھاکر ہر پارٹی بالخصوص عوامی نیشنل پارٹی کے امیدواروں کو جنرل الیکشن میں ہرایا اور نہ صرف کامیابی کے جھنڈوں کو لہرایا بلکہ لیاقت خان ترکئی کی زیر نگرانی اپنی سیاسی پارٹی بھی رجسٹرڈ کروائی جو قابلِ فخر تھی،اور اسی پارٹی کے ٹکٹس پر MPA’s اور MNA’s کی سیٹس بھی جیت لیں اور تحریک انصاف میں شمولیت کے بعدترکئ ہاؤس حکومت وقت کا ایک اہم جز بن گیا۔2014ء کے بلدیاتی انتخابات میں جناب حضرت ولی اور انکے بھانجے غلام حقانی نے اپنے آباؤاجداد کی طرح ان کی کارکردگی سے مایوسی کا اظہار کرکے عوامی نیشنل پارٹی کے ٹکٹ پر بلدیاتی انتخابات میں حصہ لینے کا عزم کرلیا اور یونین کونسل ترکئی سے حضرت ولی تحصیل کونسلر اور یونین کونسل ترلاندی سے غلام حقانی تحصیل کونسلر منتخب ہوگئےاور پارٹی کے متفقہ فیصلے کے مطابق جناب غلام حقانی کو تحصیل رزڑ کا ناظم نامزد کردیا جو نتیجہ خیز ثابت ہوا اور سرکاری طور پر آپ نے اپنی سیٹ کو سنبھالا اور عوام کی امنگوں پر پورا اترتے ہوئے اپنے عہدے کو امانت سمجھ کر عوام کی خدمت میں کوئی کثر نہ چھوڑی اور تحصیل رزڑ کے نظامت کے دوران کئی ایسے کارنامے انجام دیئے جو پہلے کسی نے اسکی طرف رُخ بھی نہیں کیا تھا جس میں جنازگاہوں کی تعمیر،DRCدفتر،یونین کونسلز کی تعمیرات،مساجد کی تعمیر اور دیگر اہم تعمیراتی منصوبے شاملِ تھےجس سے یہ واضح ہوتا ہے کہ آپ انفرادیت کی بجائے اجتماعیت کو ترجیح دیتے ہیں جسکی حمایت میں گزشتہ صوبائی حکومت نے بھی آپ کو بہترین کارکردگی پر سرٹیفکیٹ جاری کرکے انعامات سے نوازا جو اس بات کی دلیل ہے کہ آپ نے عوام کی اجتماعی ضروریات اور عوام کی فلاح، بہبود و بھلائی کے اہم ترین کاموں کو سر فہرست رکھا جو کامیابی کا راز بن گیا۔دوبارہ بلدیاتی انتخابات ہونے والے تھے کہ صوبائی حکومت نے قانون میں ترمیم کرنے کیلئے بل پیش کیا اور اس قانون کے ذریعے تحصیل ناظم کا عہدہ تحصیل چیئرمین کو منتقل کرنے کا قانون نافذ العمل ہوگیا۔اور اسی کے تحت تحصیل چیئرمین بننے کیلئے ساری تحصیل میں براہ راست الیکشن کرنے کے احکامات اور قانون صوبہ خیبرپختونخوا میں اکثریت سے پاس کیا گیا۔اسی کے تحت غلام حقانی نے اپنے گزشتہ دور میں کی گئی خدمت،فرض اور آئندہ کیلئے لائحہ عمل تحصیل رزڑ کے غیور،عقل مند اور باشعور عوام کے سامنے رکھا۔ہر شناختی کارڈ کے حامل اشخاص کو براہ راست الیکشن میں حصّہ لینا ،ووٹ اپنے پسندیدہ امیدوار کو دینااور اپنی تحصیل کیلئے چیئرمین منتخب کرنے کیلئے ہر باشعور شہری بے تاب تھا۔جمہوریت کے اس عمل کیلئے مورخہ 19دسمبر 2020 کو تحصیل رزڑ میں الیکشن کروایا گیا اور عوام نے جمہوری انداز میں ایک بار پھر اپنی رائے کا استعمال کرکےووٹ ڈال کر اپنے فرض ادا کیا اور اپنے ووٹ کے ذریعے ایک بار پھر آپ کے اخلاق،کردار،ایمانداری،قابلیت،اہلیت اور خدمت کے جذبے کو مدنظر رکھتے ہوئے آپ کو جمہوری انداز میں تحصیل چیئرمین منتخب کرکے تحصیل رزڑ حوالے کردی۔الیکشن جیتنے پر عام عوام اور بالخصوص صوبہ بھر کےANPکارکنوں،عہدہداروں اور دیگر ہم فکر لوگوں نے بہت خوشی کا اظہار کیا اور انکے آبائی گاؤں رشکئ کا دورہ کر کے آپ کو مبارکباد پیش کی۔لیکن واقعی یہ جیت اور یہ دن ANPکیلئے بہت اہمیت کا حامل تھا کیونکہ اسی تحصیل میں عوامی نیشنل پارٹی کے وفاقی صدر اسفندیار ولی خان نے بھی جنرل الیکشن میں حصّہ لیا تھا ۔ جس میں عثمان خان ترکئی نے فتح حاصل کی تھی۔اب بلدیاتی انتخابات میں جب عوامی نیشنل پارٹی کے متفقہ امیدوار جناب غلام حقانی نےدوبارہ الیکشن جیت کر کامیابی حاصل کی تو اسی دن عوامی نیشنل پارٹی کے وفاقی نائب صدر امیرحیدرخان ہوتی نے ان کے آبائی گاؤں رشکئ کا فوری دورہ کیا اور تحصیل رزڑ کی عوام کو فتح پر مبارکباد پیش کی اور تحصیل رزڑ کی عوام کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔ ان کے علاوہ عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر ایمل ولی خان،سرداربابک،میاں افتخار اور دیگر اہم عہدیداروں اور کارکنوں نے بھی مبارکباد کے لئے انکے آبائی حجرے کا دورہ کرکے نہ صرف ان کو مبارکباد پیش کی بلکہ اسی کامیابی کو تاریخی کامیابی کا نام دےکر تحصیل رزڑ کے عام عوام اور بالخصوص عوامی نیشنل پارٹی کے کارکنوں کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔واقعی یہ کامیابی تاریخی کامیابی ہے اور واقعی تحصیل رزڑ کے عوام نے دل کھول کر جناب غلام حقانی (کاکا) پر بھروسہ کیا اور انکو تحصیل رزڑ کا چیئرمین منتخب کر کے تحصیل جمہوری انداز میں حوالے کردی ۔تحصیل رزڑ بلدیاتی انتخابات کا رزلٹ ایک بار پھر اس بات کی تصدیق کرتا ہے کہ ضلع صوابی میں بالعموم اور تحصیل رزڑ میں بالخصوص آج بھی عوامی نیشنل پارٹی (خدائی خدمت گار تحریک) اور باچا کے فلسفے اور ہم فکر لوگوں کا بہترین قافلہ موجود ہے لیکن بدقسمتی سے پارٹی ان لوگوں کے ہاتھوں لگ گئی تھی جن کی وجہ سے نہ صرف پارٹی کے قائدین بلکہ کارکن بھی مایوس تھے یہ حالت صرف ضلع صوابی کی نہیں بلکہ صوبائی سطح پر بھی ایمل ولی کو صدر منتخب کرنا پارٹی کے قائدین کی ایک تاریخی غلطی ثابت ہوگی کیونکہ آج بھی سینکڑوں کارکنان ان کے لہجے،انداز،گفتار اور طور طریقوں پر تنقید کرتے ہیں۔البتہ ضلع صوابی میں غلام حقانی نے اپنے اخلاق،کردار،انداز،ایمانداری،فرض شناسی،قابلیت،اہلیت اور خدمت کے جذبے سے سرشاری کے ذریعے عوامی نیشنل پارٹی میں دوبارہ روح پھونکی اور پارٹی کو دوبارہ زندہ کرکے خدائی خدمت گار تحریک کے کارکنوں کو ناامیدی کے بھنور سے باہر نکالنے میں کامیاب ہوگیا۔ دعا ہے کہ آپ پھر بھی عوام کی امنگوں پر پورا اتریں اور عوام کی خدمت میں کوئی کثر نہ چھوڑیں اور ہمیشہ کیلئے کامیابی کے جھنڈے کو لہرا کر عوام کے ساتھ ہر میدان کے صف اول میں کھڑا رہیں اور کامیابی کا یہ سلسلہ برقرار رکھیں۔(آمین)
بلدیاتی انتخابات میں تاریخی کامیابی
