پشاور()ناچ گانے کے شوق میں رکشہ ڈرائیور نے بیوی بچوں کو چھوڑ کر اپنارکشہ بھی بیچ دیا اور ساری پونجی خواجہ سرائوں کے قدموں میں نچھاور کر دی ۔دینی مدرسے کے پانچویں درجے کے طالب علم کو بھی ناچ گانوں کی لت پڑگئی اور اس نے گھر چھوڑ کر خواجہ سرائوں کے پاس پناہ حاصل کرلی۔ فقیر آباد اور گلبہار میں خواجہ سرائوں کی بڑھتی ہوئی سرگرمیوں نے شہریوں کے لئے مسائل پیدا کردیئے ہیں ۔ پشاور کے مضافاتی علاقے کے ایک رکشہ ڈرائیور نے اپنا رکشہ بیچ دیا ۔اپنی بیوی اور دو بچوں کو بے سہارا چھوڑ کر خواجہ سرائوں کے ساتھ سکونت اختیار کرلی۔متاثرہ خاتون کے مطابق انکا شوہر دو ماہ سے گھر نہیں آیا۔کئی مرتبہ فقیر آباد میں خواجہ سرائوں کے ڈیروں پر تلاش کیا لیکن اس کا پتہ نہیں چل رہا لوگوں نے بتایا ہے کہ وہ دن بھر کسی ڈیرے میں سوکر رات کو شادی بیاہ کی محفلوں میں ناچ گانے کیلئے نکل جاتا ہے خاتون نے بتایا کہ شوہر کے یوں غائب ہونے سے سارا خاندان پریشان اور مالی مشکلات سے دوچار ہے۔ پشاور ہی سے تعلق رکھنے والے دینی مدرسے طالب علم نے بھی اپنی زندگی خواجہ سرائوں کیلئے وقف کردی ۔شہریوں نے شکایت کی ہے کہ ان کے بچے روزگار کے بہانے پشاور آتے اورخواجہ سرائوں کے ہتھے چڑھ جاتے ہیں۔فقیر آباد کے رہائشیوں کے مطابق روزانہ بیسیوں نوجوان یہاں آتے ہیں اور ان میں سے اکثر خواجہ سرائوں کی زندگی گزارنے لگے ہیں۔
پیسوں کے خاطرپختونخواکم عمر نوجوانوں میں خواجہ سرائوں کاروپ دھارناشروع ،کئے نے اپنی زندگی خواجہ سرائوں کیلئے وقف کردی
