پشاورہائی کورٹ کے چیف جسٹس وقاراحمدسیٹھ نے کہا ہے کہ لاپتہ افرادبارے درخواستوں میں 10،12ایس ایچ اوز کو معطل کرناپڑے گاپھرپتہ چلے گاکہ مسنگ افرادکہاں جاتے ہیں ایس ایچ اومتعلقہ علاقے کا رکھوالا اورمحافظ ہوتاہے اوراسے پتہ چلناچاہئیے ہرکیس میں یہی بات سامنے آتی ہے کہ لوگ آئے تھے اورشہری کو اٹھالے گئے ہیں جبکہ ایس ایچ او کی یہ ڈیوٹی ہے کہ وہ شہریوں کو تحفظ فراہم کرے یہ ریمارکس فاضل چیف جسٹس نے لاپتہ افرادبارے درخواستوں کی سماعت کے دوران دئیے فاضل چیف جسٹس نے اس موقع پر تھانہ خزانہ کے ایس ایچ او کو معطل کرتے ہوئے لاپتہ افراد کیس میں بیان قلم بند کرنے کے لئے طلب کرلیاجبکہ دیگردرخواستوں کی سماعت کرتے ہوئے آئی جی ایف سی آئی جی پی خیبرپختونخوا دفاع و داخلہ کے سیکرٹریوں اوردیگر متعلقہ حکام کونوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت اگلی پیشی تک ملتوی کردی عدالت عالیہ پشاورکے چیف جسٹس وقاراحمدسیٹھ نے درخواست گذارعبیداللہ ولدگل زادہ ساکن ماموندباجوڑکی جانب سے عارف جان ایڈوکیٹ کی وساطت سے دائرتوہین عدالت کی درخواست کی سماعت کی اس موقع پرعدالت کو بتایا گیاکہ کہ درخواست گذارکاوالدعرصہ درازسے لاپتہ ہے جس کوحساس ادارے اٹھالے گئے تھے عدالتی حکم پرایف آئی آربھی درج ہوئی ہے تاہم ایف آئی آرکے اندراج کے بعدمعمرشہری کی بازیابی کے لئے کوئی قدم نہیں اٹھایاگیا اس موقع پرتھانہ کے تفتیشی افسرعدالت میں پیش ہوئے اورایف آئی آرکی کاپی عدالت میں پیش کی جس پر چیف جسٹس وقاراحمدسیٹھ نے برہمی کااظہار کرتے ہوئے کہاکہ ایف آئی آر کے اندراج کے بعد شہری کی بازیابی بھی کرناہوتی ہے لیکن متعلقہ ایس ایچ او نے تاحال کچھ نہیں کیاانہوں نے کہاکہ لاپتہ افراد بارے مقدمات میں1012ایس ایچ اوز کو معطل کرناپڑے گا پھرپتہ چلے گاکہ مسنگ افراد کہاں جاتے ہیں تھانے کاایس ایچ او متعلقہ علاقے کامحافظ اوررکھوالاہوتاہے اوراسے پتہ چلناچاہئیے ہرکیس میں یہ بات سامنے آتی ہے کہ لوگ آتے ہیں اورشہریوں کو اٹھالے جاتے ہیں جبکہ ایس ایچ او کی یہ ڈیوٹی ہوتی ہے کہ وہ علاقے میں شہریوں کی حفاظت کریں عدالت نے ایس ایچ او کو معطل کرتے ہوئے بیان قلمبند کرنے کیلئے طلب کرلیادرخواست گذار عادل کی جانب سے دانیال اسدچمکنی نے عدالت کو بتایاکہ ذاکرساکن ٹل کوچارساتھیوں سمیت ٹل بازار سے اٹھایاگیا اورچارروزبعدباقی ساتھیوں کوچھوڑ دیاگیاجبکہ عادل تاحال لاپتہ ہے جس پرفاضل چیف جسٹس نے آئی جی فرنٹیئرکور آئی جی پولیس سیکرٹری داخلہ سیکرٹری دفاع کرنل احمدیونٹ206اوراسسٹنٹ کمشنرلوئرکرم کونوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت 15جولائی تک ملتوی کردی اسی طرح فاضل بنچ نے درخواست گذار عبدالرشید کی جانب سے ان کے وکیل فضل واحد کی توہین عدالت کی درخواست کی سماعت کی عدالت کو بتایا گیا کہ درخواست گذارکابھائی عبداللہ عرصہ دراز سے لاپتہ ہے جس کاکوئی اتہ پتہ نہیں جبکہ تھانہ متھرا کے ایس ایچ او کے ہمراہ حساس ادارے کے اہلکارآئے تھے جو عبداللہ کولے کرگئے اورتاحال ان کاکوئی اتہ پتہ نہیں فاضل چیف جسٹس نے سابق ایس ایچ او اورموجودہ ایس ایچ او کوعدالت طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی
دس ،بارہ ایس ایچ اوز کو معطل کر کےپھرپتہ چلے گاکہ لاپتہ افراد کہاں جاتے ہیں، چیف جسٹس وقاراحمدسیٹھ
