سوات(مارننگ پوسٹ)بڑے ہسپتالوں پر رش کم کرنے کا واحد حل ریفرل سسٹم کا سختی سے نفاذ ہے جس کی بدولت علاج کا معیار ترقیافتہ سطح پر آ جائے گا سیدو گروپ آف ٹیچنگ ہسپتال کو جدید ترین طبی سازو سامان سے لیس کیا جا رہا ہے وزیر اعلٰی خیبرپختونخوا نے نئے بجٹ میں اس مقصد کیلئے خصوصی فنڈ کی منظوری دی ہے جس سے ہسپتال کے دیرینہ مسائل حل ہو جائیں گے اور یہ ہسپتال پورے ملاکنڈ ڈویژن کے لوگوں کو علاج کی بہترین سہولیات کی فراہمی کے قابل بن جائے گا ڈی ایچ کیو ہسپتال خاتمے کی افواہوں میں کوئی صداقت نہیں ہسپتال کو مزید ترقی سے ہمکنار کیا جارہا ہے سوات میں بہت جلد ڈینٹل کالج کا قیام بھی عمل میں لایا جا رہا ہے ان خیالات کا اظہار سیدو گروپ ٹیچنگ ہسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر گلشن حسین فاروقی نے پختونخوا ریڈیو سوات کے پروگرام ”حال احوال“ میں اظہار خیال کرتے ہوئے کیا ڈاکٹر گلشن کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت نے سیدو ٹیچنگ ہسپتال کے ذریعے نہ صرف سوات بلکہ پورے ملاکنڈ ڈویژن کے لوگوں کو صحت و علاج کی سہولیات فراہمی کیلئے نئے مالی سال کے بجٹ میں پچاس کروڑ روپے مختص کئے ہیں اس کے علاوہ یو ایس ایڈ کے ذریعے بھی 50 کروڑ روپے کی منظوری ہوچکی ہے جبکہ 34 کروڑ روپے ڈونیشن کی مد میں ملنے ہیں جس سے یقینی طور پر ہسپتال کے بیشتر مسائل حل ہو جائیں گے پروگرام کے میزبان فضل خالق خان کے ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر گلشن نے کہا کہ سیدو ہسپتال کی 500 بستروں کی نئی بلڈنگ کو 2006ء میں ہمارے حوالہ کیا جانا تھا لیکن دہشت گردی، سیلاب اور بعد میں زلزلہ جیسی آفات کی وجہ سے منصوبہ کھٹائی کا شکار ہوا اب موجودہ حکومت کی دلچسپی کے باعث ہسپتال کے جملہ مسائل حل ہو رہے ہیں نوتعمیر شدہ عمارت بھی 30 جون تک ہمارے حوالے کی جارہی ہے جس کے بعد سوات کے لوگوں کو 500 بستروں کے جدید سہولیات سے آراستہ ہسپتال میں علاج کی اضافی سہولیات حاصل ہوں گی اس کے ساتھ ہی فیز II کی تیاری بھی شروع کی جا رہی یے انہوں نے خوشخبری دی کہ سوات میں نئے طرز کے ایک ڈینٹل کالج کے قیام کی منظوری بھی دی جا چکی ہے جبکہ اس کے علاوہ سوات میں پلاسٹک سرجری و برن یونٹ قائم ہونے کے بعد اسے بہترین سہولیات سے بھی آراستہ کیا جا رہا ہے اس میں گزشتہ دنوں اپنی نوعیت کا کٹے ہاتھ کو جوڑنے کا منفرد اور کامیاب آپریشن کیا گیا انہوں نے کہا کہ ہسپتال کے مسائل حل کرنے کیلئے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے بھائی احمد خان اور ڈیڈیک چیئرمین فضل حکیم خان کی کوششیں لائق تحسین ہیں علاقائی مسائل اُجاگر کرنے کے حوالے سے پختونخوا ریڈیو کی کوششوں کو سراہتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس کے ذریعے علاقے کے مسائل کی اچھی طرح سے نشاندہی ہو رہی ہے جس پر اس کے پورے عملہ کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں انہوں نے سامعین کو اپنے پیغام میں کہا کہ علاج کے حوالے سے کسی قسم کی غفلت انسانی جانوں کے ضیاع کا سبب بن سکتی ہے لہذا اپنے طور پر کوئی بھی علاج کرنے کی بجائے اپنے مقامی ہسپتالوں میں موجود ڈاکٹروں سے علاج کرائیں اور ان کے مشوروں پر بھی عمل کریں۔