قندوز (آن لائن) اقوام متحدہ نے افغان صوبے قندوز میں مدرسے پر فضائی بمباری میں عام شہریوں کی اموات کی تحقیقات کا آغازکردیا۔افغانستان میں اقوام متحدہ کے معاون مشن کا کہنا ہے کہ ان کی ٹیمیں فضائی بمباری سے متاثرہ علاقے میں پہنچ گئی ہیں جو مدرسے پر بمباری کے نتیجے میں ہونے والی عام شہریوں کی ہلاکتوں کی تفصیلات حاصل کررہی ہیں۔اپنے ٹوئٹر پیغام میں (یواین اے ایم اے ) نے بتایا کہ انسانی حقوق کی ایک ٹیم ضلع دشت ارچی میں بمباری کا نشانہ بننے والے مدرسے کے مقام پر موجود ہے ، یہ ٹیم بمباری میں عام شہریوں کی اموات سے متعلق خبروں کی حقیقت جاننے اور جانی نقصان کے حوالے سے سنجیدگی سے تمام تر پہلوئوں کا جائزہ لے رہی ہے۔مشن نے تمام جماعتوں اور فریقین کو مسلح تصادم میں عام شہریوں کے جانی و مالی نقصان سے محفوظ رکھنے کی یاد دہانی بھی کرائی ہے۔ دوسری جانب اہلِ علاقہ کا کہنا ہے کہ افغان فورسز کی مدرسے پر فضائی بمباری میں 50 سے زائد عام شہری جاں بحق ہوئے جن میں زیادہ تر بچے شامل ہیں جب کہ 150 سے زائد زخمی ہیں۔ تازہ اطلاعات کے مطابق بمباری کے نتیجے میں جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 70 تک پہنچ چکی ہے جس میں کم سن بچے بھی شامل ہیں۔