سوات(مارننگ پوسٹ)ڈویژنل ٹاسک فورس برائے پولیوایریڈیکیشن اینڈ ڈینگی کنٹرول اینڈ پریونیشن ملاکنڈ ڈویژن کا ایک اجلاس کمشنر مالاکنڈ ڈویژن ظہیرالاسلام شاہ کی زیر صدارت ان کے دفتر میں منعقد ہوا۔اجلاس میں ڈی آئی جی ملاکنڈ اختر حیات خان ، اضلاع سوات ، بونیر، شانگلہ ،ملاکنڈ، لوئر دیر، اپر دیر ،چترال کے ڈپٹی کمشنر ز ، پولیٹکل ایجنٹ باجوڑ اور باجوڑ ایجنسی و تمام اضلاع کے ڈی ایچ او ز کے علاوہ ڈینگی اور پولیو سے متعلق دیگر اداروں کے نمائندوں اور افسران نے بھی شرکت کی۔پولیو اور ڈینگی کے فوکل پرسنز نے اجلاس کو ملٹی میڈیا کے ذریعے تفصیلی بریفنگ دی اور یہ خوشخبری سنائی کہ ملاکنڈ ڈویژن سمیت صوبہ بھر میں گزشتہ ایک سال سے پولیو کا کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا ہے ۔ اسی طرح بتایا گیا کہ پولیو کے خلاف ویکسین پلانے کی مہمات باقاعدگی سے جار ی ہیں اور امید ہے کہ جلد ہی پاکستان پولیو فری ممالک میں شامل ہوجائے گا۔اسی طرح اجلاس کو بتایا گیا کہ ڈینگی کے بارے میں تمام حفاظتی اور تدارکی اقدامات ڈویژن بھر میں شیڈول کے مطابق جاری ہیں۔تاہم آوٹ ڈور سرگرمیوں کے لئے فنڈز کی فراہمی ضروری ہے۔کمشنر ملاکنڈ نے پولیو اور ڈینگی مہم میں حصہ لینے والوں کی کو ششوں کی تعریف کی اور کہا کہ ان مہمات میں اعلیٰ کارکردگی دکھانے والوں کی حوصلہ افزائی کیلئے انعامات کی تقریب ماہ اپریل ہی میں منعقد ہونی چاہیے۔انھوں نے کہا کہ پولیو کا کیس ریکارڈ نہ ہونا بہت بڑی کامیابی ہے لیکن ہمیں اپنی کوششوں میں مزید اضافہ کرنا چاہئے۔ انھوں نے یقین دلایا کہ ڈینگی کیلئے فنڈز کی فوری فراہمی کیلئے متعلقہ حکام کے ساتھ رابط کرکے فنڈز کی جلد از جلد فراہمی یقینی بنائی جائے گی تاہم ڈی ایچ او ز اور ڈپٹی کمشنرز کو تما م دستیاب وسائل بروئے کار لا کر ان موذی امراض کا خاتمہ یقینی بنانا چاہئے ۔ ظہیر الاسلام شاہ نے ہدایت کی کہ ضلع ، تحصیل اور لوکل ناظمین کی خدمات بھی حاصل کرنی چاہئیں اور ان کے فنڈز سے بھی مدد لینی چاہئے ۔ انھوں نے آگاہی اور مانیٹرنگ کی اہمیت پر بھی زور دیا اور کہا کہ ایسی آگاہی پید ا کرنی چاہیے کہ لوگ خود اپنے بچے ویکسین کیلئے لائیں اور خود ہی اپنے ماحول اور گھر وں میں ڈینگی لاروا کا خاتمہ یقینی بنائیں۔