اگر تو آپ دہشت زدہ کردینے والی یعنی ہارر فلمیں دیکھنا پسند کرتے ہیں تو اچھی خبر یہ ہے کہ ‘اے کوائٹ پلیس’ ضرور دیکھیں، جس کے نشست پر اچھلنے پر مجبور کردینے والے مناظر اور سسپنس شروع سے آخر تک اسکرین کے سامنے سے ہلنے نہیں دیں گے۔

اس فلم کو جان کراسینسکی نے ڈائریکٹ کیا جبکہ مرکزی کردار میں وہ خود موجود ہیں جبکہ ان کی اہلیہ اور معروف اسٹار ایملی بلنٹ بھی ان کے ساتھ موجود ہیں۔

یہ فلم ایک ایسے خاندان کی کہانی بیان کرتی ہے جو تمام انسانوں کے خاتمے کے بعد اپنی بقاءکے لیے جدوجہد کررہی ہوتی ہے۔

فلم میں بظاہر کوئی ایسی مخلوق دکھائی گئی ہے جو ہر زندہ شے کا شکار آوازوں پر کرتی ہے اور یہی وجہ ہے کہ فلم میں بچ جانے والا خاندان مکمل خاموشی سے زندگی گزار رہا ہوتا ہے جبکہ اپنے تحفظ کے لیے ہر وقت خوفزدہ رہتا ہے۔

جمعرات تک اس فلم کی ریٹنگ روٹن ٹماٹوز پر 99 فیصد پر تھی اور ناقدین بھی اس دہشت زدہ کردینے والی کہانی کے مداح بن چکے ہیں۔

یہ فلم 6 اپریل کو مختلف ممالک میں ریلیز ہورہی ہے۔

انٹرٹینمنٹ ویکلی

‘خاموش رہو، زندہ رہو’ یہ اس فلم کی ٹیگ لائن ہے اور ڈائریکٹر نے کہانی میں تجسس اور خوف ایسے سمو دیا ہے کہ اسے دیکھتے ہوئے سانسیں تھمی رہتی ہیں۔ 90 منٹ کی اس فلم کو دیکھتے ہوئے خوف بتدریج گرفت میں لینے لگتا ہے اور کئی مواقعوں پر دیکھنے والا خوف کے مارے اچھل پڑتا ہے’۔

بزنس انسائیڈر

اس ویب سائٹ نے تو فلم کو حقیقی معنوں میں دہشت زدہ کردینے والا قرار دیتے ہوئے لکھا کہ اسے تنہا نہ دیکھیں، حالانکہ لوگ جتنے زیادہ ہوں گے، خوف اتنا ہی محسوس ہوگا کیونکہ یہ فلم اتنی خاموش ہے کہ جب بھی کوئی آواز سینما یا ٹی وی پر گونجتی ہے، جسم کے اندر خوف کی لہر دوڑا دیتی ہے، ڈائریکٹر نے ثابت کیا ہے کہ اچھی کہانی کے ساتھ محض لگ بھگ خاموش فلم کے ساتھ بھی ناظرین کو کس طرح انگیج کیا جاسکتا ہے۔

ورائٹی

یہ فلم تیکنیکی طور پر بہترین ہے جس میں خوفزدہ کردینے والے لمحات موجود ہیں، اس فلم کو دیکھتے ہوئے ہر لمحے احساس ہوتا ہے کہ ہلکی سی آواز بھی جان لیوا ثابت ہوسکتی ہے، فلم کو دیکھنا شروع کریں تو ہر لمحہ تجسس گرفت میں لینے لگتا ہے اور کئی بار تو اچانک کوئی سین اچھلنے پر مجبور کردیتا ہے، یہ اپنی نوعیت کی منفرد اور بہترین ہارر فلم ہے۔

ہولی وڈ رپورٹر

اس ویب سائٹ کے مطابق یہ دہشت زدہ کردینے کے ساتھ حیران کن طور پر دل کو گرما دینے والی فلم ہے۔ فلم میں حقیقی جوڑے نے والدین کے کردار کو نبھایا ہے، جو ایسی دنیا میں اپنے بچوں کا تحفظ چاہتے ہیں جہاں ہلکی سی آواز بھی اچانک پرتشدد موت کا باعث بن جاتی ہے۔ وہ اپنے بچوں کو بغیر آواز نکالے زندگی گزارنے کی تربیت دیتے ہیں جو کہ انتہائی منفرد قسم کا چیلنج ہے، اس فلم کی کامیابی یقینی نظر آتی ہے۔

وینیٹی فیئر

اس جریدے کے مطابق فلم کی کامیابی اس حقیقت میں چھپی ہے کہ حقیقی زندگی کا جوڑا فلمی اسکرین پر بچوں کی پرورش کے حقیقی خدشات کے ساتھ کردار ادا کرتے نظر آئے، اس طرح ہر دور کی چند بہترین ہارر فلموں میں سے ایک سامنے آئی، اس میں دکھایا گیا کہ برادریاں ایک دوسرے سے رابطے کی بنیادی ضروریات میں کس طرح ناکام ہورہی ہیں۔

میش ایبل

یہ آسان نہیں کہ ایسی فلم بنائی جائے تو کسی سینما میں تمام افراد کو ڈر کے مارے چیخنے پر مجبور کردے، مگر اے کوائٹ پلیس نے ایسا ایک فلم فیسٹیول میں کردکھایا۔ انتہائی مہارت سے دہشت پر مبنی کہانی کو فلمایا گیا ہے جبکہ موثر ڈرامہ اور اطمینان بخش اختتام اسکرین کے سامنے سے ہلنے نہیں دیتا۔ اس فلم کو دیکھتے ہوئے ہمیں احساس ہوا کہ ہمارے ہاتھ کتنی سختی سے بھینچے ہوئے ہیں اور تکلیف دہ ہوگئے ہیں جبکہ اینڈ کریڈٹس دیکھتے ہوئے تھمی ہوئی سانس باہر نکلتی ہے۔