سر درد کے لئے ڈسپرین کا استعمال تو آپ نے کیا ہی ہوگا لیکن آپ کو جان کر حیرت ہوگی کہ کپڑے دھونے سے قبل اسے اگر واشنگ مشین میں ڈال
دیا جائے تو کپڑے صاف اوراجلے ہوجائیں گے۔
سفید کپڑوں کو اجلا بنانے کے لئے اس سے بہترین طریقہ کوئی بھی نہیں۔اس کی وجہ سے ہر طرح کے ضدی داغ بھی صاف ہوجائیں گے اور کپڑوں کی دھلائی میں آنے والاآپ کا خرچہ بھی کم ہوگا۔مشین میں نیم گرم پانی ڈالنے کے بعد اس میں ڈسپرین ڈالیں، کوشش کریں کہ یہ گولیاں حل کرکے ڈالی جائیں تاکہ کپڑوں کو یکساں دھلائی مل سکے۔کپڑوں کو ساری رات اس پانی میں دوبا رہنے دیں اور اگلی صبح مشین کو چلائیں اوراس میں تین یا چار ڈسپرین کی گولیاں ڈالیں۔آپ دیکھیں گے کہ آپ کے کپڑوں کے دھلنے کے بعد بالکل صاف ہوگئے ہیں اور سفید کپڑے مزید اجلے ہوچکے ہیں۔ آپ نے ناریل کا تیل سر کی خشکی اور بالوں کو خوبصورت بنانے کے لئے تو کیا ہوگا لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ ناریل کا تیل دانتوں کے لئے بہت ہی زیادہ مفید ہے اور اس کے استعمال سے دانتوں کو چمکدار بنایا جا سکتا ہے۔
آپ ناریل کے تیل سے دانتوں اور منہ کو صاف کریں گے تو دانت بھی چمک دار اور سانسیں خوشبو دار ہوجائیں گی۔اگر آپ ایک چمچ ناریک کا تیل منہ میں ڈال کر 15سے 20منٹ تک رکھیں اور بعد میں کلی کر کے برش کر لیں۔اس طرح آپ کا منہ خطرناک بیکٹیریا سے پاک ہوجائے گا۔ ہمارے منہ میں کئی طرح کے بیکٹیریا ہوتے ہیں ان میں سے ایک خاص قسم کا بیکٹیریا دانتوں کے گرد ایک تہہ بنا کر ’پلاک‘ بناتا ہے جس سے دانت سڑنے لگتے ہیں۔ اگر آپ ناریل کا تیل منہ میں اس طرح رکھیں گے تو خطرناک بیکٹیریا ختم ہوجائیں گے۔ اس کے علاوہ ناریل کے تیل کے استعمال سے منہ سے ناگوار بدبو بھی ختم ہوجاتی ہے۔ہمارے منہ میں بدبو پیدا کرنے والے بیکٹیریا ناریل کے تیل سے ختم ہوجاتے ہیں اور ہمارے منہ سے خوشبو آتی ہے۔
تدابیر ہوتی ہیں جو کہ کسی بھی طالب علم کی ذاتی پسند یا طبیعت پر منحصر ہوتی ہیں۔ تاہم مطالعہ کے چند بنیادی اُصول آزما کر، مشقیں کر کے اور ضروری حکمت عملی اپنا کر امتحان میں بہتر کارکردگی حا صل کی جا سکتی ہے۔اس مضمون میں انھی مفید اور آزمودہ اُصولوں ، ٹوٹکوں اور مشوروں کو بیان کیا گیا ہے۔ ان کا مطالعہ یقیناََ طالب علموں کے لیے مفید اور فائدہ مند ہوگا۔ مطالعہ کے حوالے سے طالب علموں کے ذہنوں میں بے شمار غلط فہمیاں موجود ہیں۔ بیشتر طلباء مطالعے کے ان بنیادی اُصولوں سے نا آشنا ہوتے ہیں جن پر عمل کر کے خاطر خواہ کامیابی حاصل کی جا سکتی ہے۔ سب سے پہلا اُصول یہ ہے کہ اگر ہم واقعی امتحان میں کامیاب ہونا چاہتے ہیں تو ہمیں امتحان سے دو مہینے قبل تیاری شروع کرنےکی “اسٹریٹجی” کو ترک کرنا ہوگا ۔
یاد رکھیے! سال بھر باقاعدگی سے مطالعہ کرنا اور ہر مضمون کو مناسب وقت دینا امتحان میں کامیابی کے لیے بے حد ضروری ہے۔یہ اسی وقت ممکن ہے جب اسکول اورکالج کے ساتھ ساتھ گھر میں بھی پڑھا جائے۔ ہوم ورک باقاعدگی کے ساتھ کیا جائے ۔ جو کام سونپا گیا ہو اسے لازماَََ مکمل کیا جائے۔ انفرادی طور پر پڑھنا سب سے ضروری ہے۔کلاس روم میں لیے گئے نوٹس پر گھر پر بھی اسی دن ضرور نگاہ ڈالی جائے ورنہ ذہن سے حذف ہو جاتے ہیں۔ غیر ضروری یا غیر نصابی مواد پر بہت زیادہ وقت ہرگز ضائع نہ کریں۔ کسی ایک ٹاپک کو مکمل کر لینے کے بعد ہی دوسرا ٹاپک شروع کریں۔ساتھ ساتھ اپنا امتحان بھی لیتے رہیے یا کسی سینئر سے سوالنامہ بنوائیے اور اسے ایمانداری اور دل جمعی کے ساتھ پابندی وقت کو مدنظر رکھتے ہوئے
حل کرنے کی کوشش کریں۔اس سے آپ کو اپنی خامیوں کا اندازہ ہوگا۔ ہر ٹاپک کے اہم نکات بار بار لکھ کر ذہن نشین کرنے کی کوشش کریں۔ مثال کے طور پر آپ نے ایک صفحہ پڑھا ۔ اب کتاب بند کرکے جو کچھ آپ نے پڑھا تھا، اس کے اہم نکات لکھنے کی کوشش کریں۔ پھر کتاب کھول کر اس صفحے کا اپنے لکھے ہوئے نکات کے ساتھ موازنہ کریں۔ یہی طریقہ پھر دہرائیے تاکہ تما م نکات درست اور مکمل ہوجائیں