عوامی نیشنل پارٹی نے وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے خیبر پختونخوا کو بجلی منافع کی رقم ادائیگی پر معذرت خواہانہ بیان پر حیرت اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اسے صوبے اور یہاں کے عوام کے ساتھ بدترین دشمنی قرار دیا ہے .

اپنے ایک بیاں میں اے این پی کے صوبائی جنرل سیکرٹری سردار حسین بابک نے بعض اخبارات میں شائع ہونے والے وزیر اعطم کے بیان پر اپنے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سابق صوبائی حکومت مرکز پر بجلی منافع کی عدم ادائیگی کیلئے الزامات لگاتی رہی لیکن گزشتہ ایک سال سے مرکز میں بھی پی ٹی آئی کی حکومت ہے لیکن صوبائی حکومت نے مسلسل خاموشی اختیار کئے رکھی، اس پر ستم یہ کہ اب خود وزیر اعظم صوبے کو اس کا جائز حق دینے سے انکاری ہو گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا مالی طور پر دیوایہ ہو چکا ہے،فنڈز نہ ہونے کی وجہ سے گزشتہ پانچ سال کی ترقیاتی سکیموں کو بریک لگ چکی ہے جبکہ صوبے میں کسی نئے میگا پراجیکٹ کا نام و نشان تک نہیں،سردار حسین بابک نے کہا کہ صوبائی حکومت کا رویہ اور پالیسی عوام کے زخموں پر نمک پاشی کے مترادف ہے، جو لوگ خیبر پختونخوا کے عوام کا حق وفاق سے حاصل نہیں کرسکتے وہ حکمرانی کا حق نہیں رکھتے۔

انہوں نے تجویز پیش کی کہ وزیر اعلیٰ وفاق سے صوبے کے حقوق کا حصول یقینی بنانے کیلئے پارلیمانی جرگہ تشکیل دیں، انہوں نے کہا کہ موجودہ حکمرانوں کے دور میں صوبے کے عوام اپنی مدد آپ اور چندوں کے ذریعے چھوٹے موٹے ترقیاتی کام ،ٹرانسفارمرز کی مرمت اور دیگر ضروری مسائل حل کرنے پر مجبور ہیں،صوبے میں حکومتی نمائندوں کا کہیں نام و نشان نہیںاور اسی غیر سنجیدگی کے باعث صوبے کے ذرائع آمدن میں خاطر خواہ کمی آ چکی ہے۔

انہوں نے استفسار کیا کہ وزیر اعظم کی طرف سے بجلی منافع کی ادائیگی سے انکار کر کے عوام کو کیا پیغام دیا جا رہا ہے؟سردار بابک نے مزید کہا کہ ملک میں پختونوں کی حکومت کا دن رات ورد کرنے والے حکمران بشمول وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پختونوں کے حقوق کے تحفط میں ناکام ہو چکے ہیں،مہنگائی،بے روزگاری اور تیکسوں نے عوام کو ذہنی کرب اور تشویش میں مبتلا کر رکھا ہے اگر صورتحال برقرار رہی تو جلد عوامی سیلاب سڑکوں پر ہو گاجو نااہل حکمرانوں کو بہا لے جائے گا۔