خیبر پختونخوا حکومت نے واضح کیا ہے کہ ہڑتال کرنے والے ڈاکٹروں کیلئے حکومت کے پاس ایک ہی راستہ ہے کہ ان ڈاکٹروں کو نظام سے نکال دیا جائے ڈاکٹروں کے زور اور زبردستی پر وہ سمجھوتہ نہیں کرینگے جب تک ڈاکٹروں کی ہڑتال ختم نہیں ہوگی ڈاکٹروں کے خلاف کاروائی جاری رہے گی گزشتہ روز اطلاع سیل میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر ہشام انعام اللہ نے کہا کہ حکومت کی صحت اصلاحات کے خلاف کچھ عناصر احتجاج کررہے ہیںاور ایک مخصوص ٹولہ اس احتجاج کے پیچھے ہے تاہم وہ واضح کرنا چاہتے ہیں کہ حکومت کے پاس ہڑتالی ڈاکٹروں کیلئے ایک ہی راستہ ہے کہ وہ ان ڈاکٹروں کو اس سسٹم سے نکال دیں ہڑتال جب تک ختم نہیں ہوگی ڈاکٹرز کے خلاف کارروائی جاری رہے گی تمام ہسپتالوں کی او پی ڈیز بند نہیں ہیںتاہم احتجاج کے دوران عوام کو پہنچنے والے نقصان کا کفارہ ادا کرنا ہوگاحکومت ان ڈاکٹروں کے خلاف ضرورمحکمانہ کاروائی عمل میں لائے گی زور اور زبردستی کے مقابلے میں وہ بھی سمجھوتہ نہیں کریں گے نئے ڈاکٹرز بھرتی کئے جارہے ہیں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیر دفاع ان کے بڑے ہیں اورڈاکٹروں سے مذاکرات کے لئے دروازے کھلے ہیں۔
پختونخوا حکومت کے پاس ایک ہی راستہ ہے،ہڑتالی ڈاکٹرز کو نکال دیا جائے،وزیر صحت
