اسلام آباد: وفاقی حکومت کی جانب سے کورونا وائرس کے باعث ہونے والے ریونیو نقصانات کو کم کرنے کیلئے پٹرولیم مصنوعات میں کمی کا پورا فائدہ عوام کو منتقل کرنے کی بجائے پٹرولیم لیوی میں 300 فیصد تک اضافے کا انکشاف ہوا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پٹرولیم مصنوعات پر جی ایس ٹی کی شرح پہلے ہی 17 فی صد کی جاچکی ہے۔ اس حوالے سے وزارت خزانہ کے سینیئر افسر نے بتایا کہ بین الاقوامی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں کمی کے تناظر میں آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی نے ملک میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں زیادہ کمی کی سفارش کی تھی مگر حکومت نے کورونا کے باعث ریونیو کی مد میں ہونیوالے نقصان کو کم کرنے کیلئے پٹرولیم مصنوعات پر عائد پٹرولیم لیوی کی شرح بڑھا کر اس کی ایڈجسٹمنٹ کی ہے اور اوگرا کا تجویز کردہ پورا فائدہ عوام کو منتقل نہیں کیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اوگرا کی تجویز کردہ کمی کو ریونیو مقاصد کیلئے جذب کرنے کی خاطر پٹرولیم لیوی بڑھائی گئی۔ اوگرا نے پٹرول کی قیمت کم کرکے 75.90 روپے فی لیٹر مقرر کرنے کی سفارش کی تھی مگر حکومت نے 15 روپے کی کمی سے 81.58 روپے فی لیٹر مقرر کی اور پٹرول پر عائد پٹرولیم لیوی میں 5.58 روپے فی لیٹر اضافہ کردیا جو کہ 24 فیصد اضافہ ہے۔
اسی طرح اوگرا نے ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت کم کرکے 73.31 روپے فی لیٹر مقرر کرنے کی سفارش کی تھی مگر حکومت نے 80.10 روپے فی لیٹر مقرر کی اور ہائی اسپیڈ ڈیزل پر 6.79 روپے فی لیٹر پٹرولیم لیوی بڑھادی جو کہ 24 فیصد اضافہ ہے۔