۔

سابق ریاست سوات کے حکمران میاں گل عبدالحق جہانزیب (والئی سوات) کی 33 ویں برسی کے موقع پر حکومتِ پاکستان نے اُن کی تصویر والا یادگاری ڈاک ٹکٹ جاری کر دیا۔ یادگاری ٹکٹ کا اجرا وزیرا عظم عمران خان کی منظوری کے بعد کیا گیا۔

والیِ سوات میاں گل عبدالحق جہانزیب کے حکم پر ریاستِ سوات نے وقتاً فوقتاً حکومت پاکستان کی مالی معاونت کے ساتھ ساتھ ہندوستا ن کے ساتھ جنگوں میں فوجی معاونت بھی کی۔ ریاستِ سوات نے حکومتِ پاکستان کے ساتھ اس وقت کے جدید جنگی جہاز فیوری کے خریداری میں بھی مدد کی جس کے بعد اس جنگی جہاز کا نام جہانزیب رکھا گیا۔

حکومتِ پاکستان نے سابق ریاستِ سوات کے آخری حکمران میاں گل عبد الحق جہانزیب کی خدمات پر انہیں خراجِ عقیدت پیش کرنے کے لئے ان کی 33 ویں برسی کے موقع پر بیس روپے کا یادگاری ڈاک ٹکٹ جاری کردیا۔ یادگاری ٹکٹ والیِ سوات میاں گل عبد الحق جہانزیب کی 33 ویں برسی 14 ستمبر سال 2020ء سے ملک کے تمام اہم ڈاک خانوں میں فروخت کے لیے دستیاب ہوگا۔

دریں اثنا سابق والئی سوات کی 33ویں برسی کے موقع پر سواستو آرٹ اینڈ کلچرل ایسوسی ایشن کی جانب سے کورونا ایس او پیز کے تحت محدود تقریب کا اہتمام کیا گیا جس میں مقررین نے ریاستِ خداداد یوسف زئی سوات کے آخری والی کی جانب سے ریاست سوات کو فلاحی ریاست بنانے اور ریاست کے لئے اُن کی خدمات پر ان کو خراج عقیدت پیش کیا اور ان کے بلند درجات کے لئے خصوصی دعا بھی کی گئی۔

میاں گل عبدالحق جہانزیب 5 جون 1908ء کو پیدا ہوئے۔ انہوں نے 1923 میں پندرہ سال کی عمر میں ولی عہد کی بھاری ذمہ داری سنبھالی۔ 1926 میں اسلامیہ کالجیٹ سکول سے ایف اے کیا اور 1940 میں ریاستی فوج کے سپہ سالار مقرر ہوئے۔ 1943 میں وزارت عظمیٰ کا عہدہ تفویض کیا گیا جبکہ 12 دسمبر 1949 کو حکومت کی تمام ذمہ داریاں والئی سوات کے سپرد کی گئیں۔

اپنے 20 سالہ دور اقتدار میں والئی سوات نے سوات کو ترقی کی راہ پر گامزن کیا، صحت، تعلیم اور مواصلات سمیت عدل و انصاف کا ایسا نظام رائج کیا کہ دنیا دھنگ رہ گئی۔ آج بھی ریاستی دور کے نقوش ماضی کے ترقی یافتہ سوات کی زندہ مثال دے رہی ہے۔ والئی سوات 14 ستمبر1987ء کو انتقال کرگئے۔