پشاور()خیبرپختونخوا کابینہ نے صوبے کی تاریخ میں پہلی مرتبہ فارغ التحصیل طلبہ کیلئے صوبائی انٹرن شپ پالیسی کی منظوری دے دی، پالیسی کے مطابق سالانہ ترقیاتی پروگرام میں تعلیم مکمل کرنے والے5ہزار گریجویٹس کو ہر سال مختلف محکموں میں انٹرن شپ دی جائے گی اور فی انٹرنی کو ماہانہ25ہزار روپے وظیفہ بھی دیا جائے گا ۔پرفارمنس مینجمنٹ اینڈ ریفارمز یونٹ (پی ایم آر یو)کی جانب سے تیارکردہ صوبائی انٹرن شپ پالیسی کی صوبائی کابینہ نے منظوری دے دی۔ انٹرن شپ پالیسی کے مطابق حکومت سالانہ ترقیاتی پروگرام میں ہر سال 5ہزار فارغ اتحصیل طلباء و طالبات کو مختلف محکموں میں انٹرن شپ دے گی جس کیلئے فی طالب علم کو 25ہزار روپے ماہانہ وظیفہ دیا جائے گا۔ پی ایم آر یو طلباء و طالبات کو انٹرن شپ دینے کیلئے ان کی رجسٹریشن کرے گی اور محکمہ منصوبہ بندی و ترقی اس پالیسی کی اتھارٹی ہوگی اس مقصد کیلئے انٹرن شپ مینجمنٹ کمیٹی کا قیام عمل میں لایا جائے گا جس کا پراجیکٹ ڈائریکٹر یا پلاننگ سیل کا سربراہ چیئرمین ہوگا محکمہ پی اینڈ ڈی کا نمائندہ اور سیکشن آفیسر اس کمیٹی کے ممبران میں شامل ہونگے انٹرن شپ حاصل کرنے کیلئے ہائیر ایجوکیشن کمیشن سے مستند ڈگری تین سالہ ڈپلومہ ایسوسی ایٹ انجینئر، پیرا میڈیکس اور ٹیکنیشن کیلئے ریگولیٹری اتھارٹی سے مستند دستاویزات لازمی ہونگی پالیسی کے مطابق انٹرن شپ کا دورانیہ ایک سال تک ہوگا جبکہ اس دورانیہ میں مزید ایک سال کی توسیع بھی دی جا سکتی ہے تاہم اس کیلئے طلباء و طالبات کیلئے حافظ قرآن ، خصوصی افراد، اقلیت اور گولڈ میڈلسٹ کی شرط لازمی قرار دی گئی ہے جبکہ انٹرن شپ حاصل کرنے کیلئے عمر کی آخری حد 29سال مقرر کی گئی ہے ماہانہ25ہزار روپے وظیفہ بینک چیک کے ذریعے دیئے جائینگے انٹرن شپ حاصل کرنے والے طلباء و طالبات کو قواعد و ضوابط کے مطابق کام کرنا ہوگا اورکسی بھی محکمہ یا ادارہ کی جانب سے دفتر یا دفتر سے باہر ان سے کام لیا جائے گا