الیکشن کمیشن کے مطابق خیبر پختونخوا سے سینیٹ کی 12نشستوں کے لیے 51 کاغذات نامزدگی جمع کرائے گئے جن میں جنرل کی 7  نشستوں کے لیے 22 اور  ٹیکنوکریٹس کی 2 نشستوں کے لیے 11کاغذات نامزدگی جمع کرائے گئے۔

خواتین کی 2 نشستوں کے لیے 13 اور اقلیت کی ایک نشست کے لیے 5 کاغذات نامزدگی جمع کرائے گئے۔

پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے ثانیہ نشتر، شبلی فراز، محسن عزیز سمیت 13 امیداروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے جب کہ مسلم لیگ (ن) سے جنرل نشست پر عباس سمیت 3 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے۔

دوسری جانب 16 سیٹوں کیساتھ صوبے کی دوسری بڑی جماعت جمعیت علماء اسلام (ف) نے 5 امیداروں کو میدان میں اُتارا ہے جبکہ عوامی نیشنل پارٹی کی جانب سے ہدایت اللہ سمیت 4 امیداروں نے کاغذات جمع کرائے۔

پی ڈی ایم سے الگ رہنے والی اپوزیشن جماعت اسلامی کے 4 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے جب کہ حکومتی بنچوں پر براجمان بلوچستان عوامی پارٹی اور آزادامیدواروں کی جانب سے بھی تین تین کاغذات نامزدگی جمع کرائے گئے۔

دلچسپ بات یہ کہ جماعت اسلامی کے ممبران کی تعداد 2، بلوچستان عوامی پارٹی اور آزاد اراکین کی تعداد 4 ہے ، تاہم کوہاٹ سے آزاد حیثیت میں منتخب ہونے والے امجد آفریدی نے چند دن پہلے پاکستان پیپلز پارٹی میں شمولیت اختیار کرلی ہے۔