ناصرعالم
پیٹرول مصنوعات کے نرخ بڑھ جانے سے عوام میں بے چینی کی لہردوڑ گئی ہے،قیمتوں میں اضافہ پٹرولیم بم گرانے کامترادف اقدام قراردے کراسے یکسرمستردکردیا،فیصلہ پرنظرثانی کا مطالبہ کرکے مسئلہ سنجیدگی سے نہ لینے کی صورت میں حکومت کیخلاف سڑکوں کارخ کرنے اور فیصلہ کن تحریک شروع کرنےکاعندیہ بھی دے دیا ہے،حال ہی میں پٹرول کےنرخوں میں دومرتبہ اضافہ کے بعد سوات کے عوام میں سخت بے چینی اور غم وغصے کی لہر دوڑ گئی ہے اور ان کی جانب سے شدید ردعمل بھی سامنے آنا شروع ہوگیاہے،مقامی لوگوں کاکہناہے کہ رعایا کو بنیادی سہولیات کی فراہمی اور انہیں مسائل سے چھٹکارا دلانا حکومت وقت کی اہم ذمہ داریوں میں شامل ہے مگرہماری حکومت اپنی سہولت کی خاطر عوام کیلئے قدم قدم پر پریشانیاں پیدا کررہی ہے جس کی زندہ مثال حال ہی میں پٹرولیم کے نرخوں میں دومرتبہ اضافہ ہے جس نے عوام سے جینے کا حق چھین لیاہے،حکومت کے اس ظالمانہ اقدام پرآج عوام سراپااحتجاج اور سوالیہ نشان بنے نظرآرہے ہیں،ملکی تاریخ میں آج جو مہنگائی دیکھی جارہی ہے وہ اس سے قبل کبھی نہیں دیکھی گئی،پٹرول مہنگا ہونے کے بعد بجلی بھی مہنگی کی جائے گی اور اسی طرح دیگر اشیائے ضروریہ کے نرخ بھی بڑھ جائیں گے جس سے عوام کا جینا مشکل ہو جائے گا،عوام نے حیرانگی ظاہر کی ہے کہ ایک طرف وہ مظالم کی چکیوں میں پس رہے ہیں اور دوسری جانب حکمران اقتدار کے مزے لوٹ رہے ہیں انہیں نہ تو عوام کی فکر ہے اور نہ ہی ان کے پاس عوامی مسائل کے حل کیلئے وقت ہے،قوم کی دولت عیاشیوں،کوپشن،لوٹ مار کی نذر ہورہی ہے،وزراء،ممبران اسمبلی اوردیگرحکومتی اہلکار ذاتی تجوریاں بھرنے،بنک بیلنس بڑھانے اور جائیدادیں بنانے میں مصروف ہیں دوسری جانب قوم دو وقت کی روٹی کوترس رہی ہے،یہ کہاں کا انصاف ہے؟ اور یہ کہ عوام کو کس جرم کی سزا دی جارہی ہے؟مرکزی اور صوبائی حکومت ہرقدم پر ناکام ہوچکی ہے نہ تو وہ عوام کو سہولیات فراہم کرسکی اور نہ ہی انہیں مہنگائی اور بے روزگاری سے چھٹکارا دلایاجاسکا،ان کا طرز حکمرانی ذاتی مفادات کے گرد گھوم رہاہے،اس وقت عوام میں سخت مایوسی پھیلی ہوئی ہے،محرومیوں،مسائل اور مشکلات کے سبب عوام کا مرکزی اور صوبائی حکومت پرسے اعتماد اٹھنے لگاہے اور وہ بڑی بے چینی کے ساتھ کسی مسیحا کی راہ دیکھ رہے ہیں،عوام کا کہناہے کہ اگرانہیں درپیش مسائل کے حل کیلئے فوری اقدامات نہ اٹھائے گئے تو وہ حکومت کیخلاف فیصلہ کن احتجاج پرمجبور ہوجائیں گے۔