خیبر پختونخوا سمیت ملک بھر میں قائم پبلک سیکٹر کے 100جامعات میں سے زیادہ تر شدید مالی بحران اور خسارے کا شکار ہو گئی ہیں۔ ہائر ایجوکیشن کمیشن ( ایچ ای سی ) نے پبلک سیکٹر جامعات کے مالی بحران پر قابو کے لئے وفاقی حکومت سے 104ارب روپے کے فنڈز مانگ لئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق جون میں ملک بھرکی پبلک سیکٹرجامعات کے وائس چانسلرز نے ہائر ایجوکیشن کمیشن اور وفاقی حکومت کے نمائندوں کو جامعات میں جاری مالی بحران سے آگاہ کیا تھا ۔ جس کے بعد ایچ ای سی کے اعلیٰ حکام نے وفاقی حکومت سے نئے مالی سال کے لئے 104ارب روپے کے فنڈز مانگے ہیں تاکہ جامعات کو درپیش مالی مشکلات حل کئے جاسکے ۔ ذرائع کے مطابق اس وقت پبلک سیکٹر کے کئی یونیورسٹیاں مالی بحران کا شکار ہیں اور ان کے پاس تنخواہوں اور پنشن کی ادائیگی کے لئے فنڈز نہیں ہیں۔ ذرائع کے مطابق ہائر ایجوکیشن کمیشن ملک بھر میں 100پبلک سیکٹر کی جامعات ، 50ریسرچ سنٹرز اور 18نئے یونیورسٹیز کو فنڈز فراہم کر رہا ہے جب کہ وفاقی حکومت ایچ ای سی کو جامعات کے لئے 34فیصد فنڈز دیتی ہے جب کہ صوبے 6سے لیکر 8فیصد فنڈز فراہم کر رہے ہیں اسی طرح باقی فنڈز کا بندوبست خود یونیورسٹیز انتظامیہ کرتی ہے۔
خیبر پختونخوا سمیت 100سرکاری جامعات شدید ترین مالی بحران کاشکار
