ماجد اللہ خان

سوات، خیبر پختونخوا کا دل کش اور خوب صورت ضلع ہے، جو اس وقت بجلی کے شدید بحران کا شکار ہے۔ روزانہ گھنٹوں کی طویل لوڈ شیڈنگ نے عوام کی زندگی کو مفلوج کر دیا ہے۔ گرمیوں کے شدید موسم میں بجلی کی کمی نے لوگوں کی مشکلات میں بے پناہ اضافہ کر دیا ہے۔
بجلی کی کمی نے ہر قسم کے کاروبار کو بری طرح متاثر کردیا ہے۔ چھوٹے دکان دار اور صنعت کار مالی مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔ گھریلو خواتین کو روزمرہ کے کاموں میں دشواری ہو رہی ہے، جب کہ طلبہ کی تعلیم بری طرح متاثر ہو رہی ہے۔ انٹرنیٹ اور دیگر الیکٹرانک آلات کی عدم دست یابی نے تعلیم کے معیار کو نیچے گرا دیا ہے ۔
بجلی کی غیر موجودگی نے صحت کے شعبے میں بھی بحران پیدا کر دیا ہے۔ ہسپتالوں میں بجلی کی عدم دست یابی کی وجہ سے مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ آپریشن تھیٹر اور دیگر ضروری طبی آلات بجلی کے بغیر کام نہیں کرسکتے، جس سے مریضوں کی زندگیاں خطرے میں پڑگئی ہیں۔ عوام کی ان مشکلات کے باوجود، صحافی اور سیاست دان خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔ نہ تو اس مسئلے کو میڈیا پر اُجاگر کیا جا رہا ہے، نہ حکومت کی طرف سے کوئی موثر اقدام ہی کیے جا رہے ہیں۔ عوامی نمایندے بھی اس مسئلے پر خاطر خواہ توجہ نہیں دے رہے، جس سے عوام کی مایوسی میں اضافہ ہو رہا ہے۔
قارئین! بلا شبہ سوات میں بجلی کا فقدان ایک سنگین مسئلہ ہے، جو فوری حل کا متقاضی ہے۔ حکومت کو اس مسئلے کے حل کے لیے فوری اور عملی اقدامات کرنے چاہئیں، تاکہ عوام کو ریلیف مل سکے۔ صحافیوں اور سیاست دانوں کو بھی اپنی ذمے داری کا احساس کرتے ہوئے عوام کی آواز بننا چاہیے اور ان کے مسائل کو اجاگر کرنا چاہیے۔ عوام کو بھی متحد ہوکر اپنے حقوق کے لیے آواز بلند کرنی چاہیے، تاکہ ان کی زندگی میں بہتری آ سکے ۔