عالمی ادارہ صحت (ڈیلبو ایچ او) کی رپورٹ کے مطابق عالمی سطح پر سالانہ تقریبا 16 لاکھ افراد شوگر کے باعث مرتے ہیں۔ ڈیلبو ایچ او نے دعوی کیا ہے کہ سال 2030 تک ذیابیطس کا شمار ساتویں جان لیوا بیماری میں کیا جائے گا۔ ذیابیطس ایک ایسی بیماری ہےجس میں خون کی شوگر مطلوبہ حد سے بڑھ جاتی ہے۔
شوگر کے شکار افراد کے لیے کافی چیزیں ایسی ہیں جن کا استعمال نہ صرف ان کی بیماری کو دور کرے گا بلکہ انہیں تندرست اور چاک وچوبند بھی کردے گا جن میں ’میتھی دانہ، ایلو ویرا ،دار چینی، کریلا، نیم کے پتےاور دیگر جڑی بوٹیاں اور اجزاء شامل ہیں۔
نیم سے دور ہونے والی بیماریوں میں’ سوزش، انفیکشن، بخار، جلد کی بیماریاں، دانتوں کی خرابی اور دیگر بیماریاں شامل ہیں ۔ اس کے علاوہ نیم کا سب سے بڑا فائدہ ذیابیطس کے مریضوں کے خون میں شوگر کی لیول کو کم کرنا ہے۔
نیم کا شربت بنانے کا طریقہ
شوگر کو کنٹرول کرنے کے لیے نیم کا شربت بے حدفائدہ مند ہےاور شربت بنانے کا طریقہ نہایت آسان ہے، سب سے پہلے نیم کے تقریبا 20 پتوں کو آدھے لیٹر پانی میں 5 منٹ تک اُبال لیں ۔
شوگر کے مریضوں کے لیے ’’نیم‘‘ کتنا فائدہ مند ہے؟
جب نیم کے پتے نرم ہونے لگیں اور پانی ہلکے سبزرنگ میں تبدیل ہونے لگے توپانی کو چولہے سے اتار لیں اور ٹھنڈا ہونے کے بعد اسے کسی بوتل میں ڈال کررکھ لیں اور دن میں کم سے کم دو مرتبہ اس پانی کو پیئیں،کچھ ہی دن میں واضح فرق نمایاں دکھائی دے گا۔