پشاور ہائیکورٹ نے ایٹا میڈیکل انٹری ٹیسٹ چیکنگ میں بے ضابطگیوں کے خلاف دائر درخواست پر میڈیکل انٹری ٹیسٹ میرٹ لسٹ جاری کرنے پر حکم امتناعی جاری کر تے ہوئے خیبر میڈیکل کالج کو میرٹ لسٹ جاری نہ کرنے کے احکامات جاری کردیئے جبکہ عدالت نے انگلش پیپر تیار اور چیک کرنیوالے پروفیسرز کی کارکردگی غیر تسلی بخش قرار دیتے ہوئے پروفیسر کو ایٹا پرچہ جات تیار کرنیوالے پینل سے الگ کرنے کے احکامات جاری کردیئے اس کیساتھ ہی یونیورسٹی آف پشاور کے قابل اور تجربہ کار پروفیسرز سے پیپرز کراس چیک کرنے کے احکامات جاری کردیئے ،گزشتہ روز پشاور ہائیکورٹ کے جسٹس قیصر رشید اور جسٹس اشتیاق ابراہیم پر مشتمل دو رکنی بنچ نے ایٹا ٹیسٹ کے پرچہ جات کے میں بے ضابطگیوں کیخلاف دائر آئینی درخواستوں کی سماعت کی اس موقع پر میڈیکل انٹری ٹیسٹ پرچہ چیک کرنیوالے پروفیسرز ،ایگزیکٹو، ڈائریکٹر ایٹا ،نیب اورایف آئی اے کے اہلکار عدالت میں پیش ہوئے سماعت کے دوران جسٹس قیصر رشید نے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل سے استفسار کیا کہ گورنر ،وزیراعلی اور چیف سیکرٹری کیا کررہے ہیں، ان کا کام صرف کرسی پر بیٹھ کر آرام کرنا نہیں ہے بلکہ عوام کی خدمت اور بہترین گورننس چلانا ہے، عدالت نے چیف سیکرٹری کو ایٹا میں بے ضابطگیوں کے معاملے کو دیکھنے کے احکامات جاری کردیئے۔
پشاور ہائیکورٹ نے ایٹا میڈیکل انٹری ٹیسٹ کےمیرٹ لسٹ کا اجراء روک دیا
