سوات (مارننگ پوسٹ) تحصیل ناظم بابوزئ اکرام خان نے کہا ہے کہ حلال فوڈاتھارٹی ٹی ایم اے کے کام میں مداخلت بند کرے ، ، حلال فوڈ اتھارٹی مینگورہ شہر میں کاروباری افراد سے پیسے بٹورنے کاذریعہ بن چکاہے بھاری جرمانے عائد کرکے کاروباری افراد کا معاشی قتل کیا جا رہا ہے جتنے بھی جرمانے وصول کئے ہیں وہ ٹی ایم اے کے حوالہ کئے جائے تاکہ وہ رقم شہر کی تعمیر وترقی پر خرچ ہو سکے2013 لوکل گورنمنٹ آرڈی ننس کے تحت دکانوں کا لائسنس اور کھانے پینے خوراکی اشیاء کا معائنہ ٹی ایم اے کا کام ہے اتھارٹی سے ٹی ایم اے کی جانب سے تحریری طور پر وضاحت بھی طلب کی گئی ہے ، اختیارات کا تعین ہونا چاہئے ان خیالات کا اظہارانہوں نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ حلال فوڈ اتھارٹی کے اختیارات کا تعین کیا جائے شہر بھر کے ہوٹلز ، ریسٹورنٹس، بیکریاں اور جتنے بھی خوراکی اشیاء بیچنے والے دکان ہیں وہ ٹی ایم اے کے دائرہ اختیار میں ہے ان کی صفائی ستھرائی اور خوراک کا معیار چیک کرنا لوکل ٹی ایم اے کی ذمہ داری بنتی ہے اور اس سلسلے میں دکانوں کا لائسنس بھی ٹی ایم اے کے سپرد ہے حلال فوڈ اتھارٹی ٹی ایم اے کے کام میں مداخلت کر رہی ہے اور کاورباری افراد پر بھاری جرمانے عائد کرکے پیسے بٹور رہی ہے جس کے کاروباری افراد متحمل نہیں ہو سکتے اور نہ ہی ٹی ایم اے کسی کو اجازت دیتی ہے کہ وہ ٹی ایم اے کے اختیارات استعمال کریں انہوں نے کہا کہ اتھارٹی نے جرمانوں کی مد میں جتنی بھی رقم وصول کی ہے کہ وہ ٹی ایم اے کے حوالہ کریں تاکہ وہ شہر کی خوبصورتی اور صفائی ستھرائی پر خرچ ہو سکے اور اس سے عوام کو فائدہ پہنچ سکے انہوں نے واضح کیا کہ ہم نے حلال فوڈ اتھارٹی سے باقاعدہ تحریری طور پر وضاحت طلب کی ہے اور اس سلسلے میں قانون اور آئین کی پاسداری کی جائے گی ۔
حلال فوڈاتھارٹی ٹی ایم اے کے کام میں مداخلت بند کرے ، تحصیل ناظم اکرام خان
