پشاور۔خیبرپختونخوا اسمبلی نےصحافیوں کی جبری برطرفی کیخلاف متفقہ طور پرقرارداد منظورکرلی قرارداد اپوزیشن لیڈراکرم خان درانی اور صوبائی وزیراطلاعات شوکت یوسفزئی نےمشترکہ طورپرپیش کی،قراردادکےمتن کےمطابق صحافیوں کی جبری برطرفی ظلم وناانصافی ہے،میڈیا ہاؤسزکی وفاق اورصوبائی حکومتوں کی جانب واجب الادا رقم کی ادائیگی کویقینی بنائے،چیف جسٹس کیساتھ ہونیوالےاجلاس کےفیصلوں پر عملدرآمد کیا جائے،صوبےمیں ذرائع ابلاغ کو اشتہارات کی ادائیگی صحافیوں اورکارکنوں کی ادائیگی سےمشروط کیا جائے۔

قرارداد پر ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر اکرم درانی نے کہاکہ صحافی اپنی زندگی کو خطروں سے دوچار کرکے صحافت کرتے ہیںجانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے صحافیوں کو کوئی صلہ یاامداد نہیں دی جاتی صحافیوں کو بیروزگار کرنا ظلم ہے صوبائی حکومت میڈیا مالکان سے بات کرنی چاہیے،

صوبائی وزیراطلاعات شوکت یوسفزئی نےکہاکہ وفاقی وزیراطلاعات فوادچوہدری سے اس مسئلے پر بات کرونگا صوبائی سطح پر صحافیوں کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے گا،

انہوں نےکہاکہ صوبائی حکومت صحافت کی آزادی پرمکمل یقین رکھتی ہےسوات اوربنوں میں صحافیوں کیلئے74ملین بجٹ میں مختص کئےگئےہیں .

اے این پی کے پارلیمانی لیڈرسردارحسین بابک نےکہاکہ کارکن صحافیوں کی برطرفی افسوس ناک ہےصحافیوں نےدہشت گردی کےخلاف جنگ میں جانوں کی قربانیاں دی ہیں صحافیوں کےلئے کوئی جاب سیکورٹی نہیںجرنلسٹس سیفٹی بل کو ایوان سےمنظورکیاجاناچاہیے صحافیوں کو جاب سیکورٹی اور ویج بورڈ ایوارڈ دیا جائے۔

وزیرصحت ہشام انعام اللہ نے کہاکہ صحافت ریاست کا چوتھاستون ہے اورصحافی معاشرے کی آنکھ اورکان ہوتے ہیں ہم انہیں بھرپورتعاون کی یقین دہانی کراتے ہیں پی پی کی نگہت اورکزئی نے اس مسئلے کے حل کیلئے سینئرممبران پرمشتمل پارلیمانی کمیٹی کامطالبہ کیا

قبل ازیں صحافیوں کی جبری برطرفی کیخلاف صحافیوں نےایوان سےواک آؤٹ کیاصحافیوں کےمطالبات سننےکیلئےحکومتی اوراپوزیشن اراکین بھی ایوان سےباہرآئے.

اس موقع پرشہرام ترکئی نے کہاکہ حکومت مکمل طور پر صحافیوں کو سپورٹ کرے گی اس معاملے پر وفاقی وزیر فواد چوہدری کیساتھ بات کرینگے، انہوں نے کہاکہ حکومت ڈاؤن سائزنگ کیخلاف ہے جس کے بعد حکومتی اور اپوزیشن اراکین نے اپنابائیکاٹ ختم کردیا۔