لندن(مانیٹرنگ ڈیسک)عام طور پر خیال کیا جاتا ہے کہ اسکن کینسر سے زیادہ طور پر خواتین متاثر ہوتی ہیں تاہم برطانیہ میں ہونے والی ایک حالیہ تحقیق اس خیال کو مستردکرتی ہے۔ برطانیہ میں ہونے والی کینسر کی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ مرد حضرات اس لیے اسکن کینسرسے زیادہ ہلاک ہو رہے ہیں کیوں کہ وہ میک اپ نہیں کرتے یا پھر وہ سورج کی شعاعوں سے خود کو محفوظ نہیں رکھتے۔برطانوی اخبار دی گارجین نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ گلاسگو میں ہونے والی ایک کانفرنس کے دوران تحقیق کرنے والے ماہرین نے بتایا کہ گزشتہ 30 سال سے ترقی پذیر اورامیر ممالک میں خواتین کے مقابلے مرد حضرات اسکن کینسر سے زیادہ ہلاک ہوئے۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ اگرچہ نئی تحقیق میں امریکا کا ڈیٹا شامل نہیں کیا گیا، تاہم وہاں کے ادارہ صحت کے مطابق امریکا میںبھی خواتین کے مقابلے مردحضرات اسکن کینسر سے زیادہ متاثر ہونے لگے۔رپورٹ کے مطابق اسپین، برطانیہ، نیدر لینڈ، بیلجیم، فرانس اور آئرلینڈ سمیت دیگر ممالک میں کی جانے والی تحقیق سے پتہ چلا کہ 1985 کے بعد خواتین کے مقابلے مرد حضرات اسکن کینسر سے زیادہ ہلاک ہوئے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ زیادہ تر مرد حضرات اس لیے اسکن کینسر کا شکار ہو رہے ہیں کہ وہ سن بلاک استعمال نہیں کرتے، یعنی وہ سورج کی خطرناک شعاعوں سے خود کو محفوظ نہیں رکھتے۔ساتھ ہی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگرچہ اس بات کے پکے ثبوت نہیں ملے کہ خواتین کے مقابلے مرد کیوں اسکن کینسر کی وجہ سے ہلاک ہو رہے ہیں تاہم پتہ چلتا ہے کہ مرد حضرات اپنی حفاظت نہیں کرتے۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ ماہرین نے 18 ممالک کا 30 سالہ ریکارڈ کا جائزہ لیا، جس سے پتہ چلا کہ اب ترقی پذیر اور امیر ممالک میں خواتین کے مقابلے مرد حضرات اسکن کینسر کی وجہ سے زیادہ ہلاک ہو رہے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق 18 ممالک میں گزشتہ 30 سال کے دوران اسکن کینسر کا شکار ہونے والے مرد حضرات کی تعداد میں 50 فیصد اضافہ ہوا۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ آسٹریلیا جیسے ملک میں ہر ایک لاکھ کی آبادی پر 6 مرد حضرات اسکن کینسر کا شکار ہوئے، اسی طرح فن لینڈ، آئرلینڈ اور کروشیاجیسے ممالک میں بھی خواتین کے مقابلے مرد اسکن کینسر کا زیادہ شکار ہوئے۔