سوات(مارننگ پوسٹ) عوام کو مارکیٹ میں حلال اور حفظان صحت کے مطابق پاک صاف خوراک کی دستیابی ریاست کی ذمہ داری ہوتی ہے اور اسی ذمہ داری کو پورا کرنے کیلئے خیبر پختونخوا میں حلال فوڈ اینڈ فوڈ سیفٹی اتھارٹی کا قیام عمل میں لایا گیا ہے شہریوں کو چاہیئے کہ بازار میں کوئی بھی چیز خریدتے وقت ان کی تازگی اور صحت بخش ہونے سے متعلق آگاہی ضروری حاصل کریں اور کسی بھی شکایت کی صورت میں اتھارٹی سے رجوع کریں کیونکہ اتھارٹی ہر شکایت کا فوری نوٹس لیتی ہے ان خیالات کا اظہار حلال فوڈ اینڈ سیفٹی اتھارٹی سوات کے سینئر افسران شہاب خان، محمد عباس اور شکیل احمد نے پختونخوا ریڈیو سوات سنٹر کے پروگرام ’’ د سوات رنگونہ‘‘ میں بحیثیت مہمان اظہار خیال کرتے ہوئے کیاان کا کہنا تھا کہ اتھارٹی کے قیام کے بعد سے ہم نے سوات میں گزشتہ 9 ماہ کے دوران کافی کام کیا ہے خصوصاً بیکریز، ہوٹلز اور ریسٹورنٹس میں شہریوں کو حفظان صحت کے مطابق خوراک اور خدمات کی فراہمی کو یقینی بنایا اور ان کے تعاؤن سے غذائی اشیا کی فروخت میں حلال اور صحت بخش خوراک کی دستیابی کے حوالے سے اب نمایاں بہتری آئی ہے ان اقدامات سے نہ صرف اس بارے میں عوامی شعور بیدار ہوا بلکہ آئندہ مزید بھی بہتری آجائیگی انہوں نے کہا کہ سوات میں موجود 76 بیکریوں کو اتھارٹی نے حلال خوراک اور سیفٹی کے حوالے سے بھر پور رہنمائی مہیا کی اور ان کے باورچی خانوں کو بھی صحت کے اصولوں کے مطابق صاف ستھرا اور بہتر کیا گیا نیز اب ہم انہیں وقتاً فوقتاً چیک بھی کرتے ہیں اس کے علاوہ کچن میں کام کرنے والوں کے بال ڈھانپنا اورطبی لحاظ سے فٹ ہونا بھی ضروری ٹہرایا گیا ہے جبکہ خلاف ورزی کرنے والوں کیخلاف جرمانے اور دوسری قانونی کاروائی بھی کی جاتی ہے انہوں نے کہا کہ پورے مینگورہ شہر اور گردونواح میں صاف پانی کی فراہمی کو یقینی بنانے کیلئے بھی ہم اویرنس سیشن اوردیگر سرگرمیوں میں مصروف ہیں انہوں نے بتایا کہ سوات میں 9 منرل واٹر کی کمپنیاں ہیں ان کو بھی قانونی دائرہ کار میں کام کرنے کی تلقین کی گئی ہے اسی طرح پاپڑ اور اسنیکس کمپنیوں پر بھی بھر پور کام کیا ہے اور ناقص اشیاء کی تیاری پر پابندی لگائی ہے ان غذائی ماہرین کا کہناتھا کہ ہم صحت بخش غذاء خصوصاً حلال خوراک کے حوالے سکول وکالجز اور حجروں میں بھی سیشن کرارہے ہیں تاکہ عام لوگوں کو اس بارے میں آگہی حاصل ہو انہوں نے کہا کہ بازار میں کچھ اشیاء ایسی بھی ہیں جن کا استعمال مسلمانوں کیلئے حرام ہے مگر یہ مارکیٹ میں کھلے عام فروخت ہوتی ہیں اسلئے ہم نے اس پر پابندی لگائی ہے اسی طرح کیمیکل ملا دودھ اور دیگر اشیاء کے خلاف بھی کاروائی کی ہے شہریوں سے التماس ہے کہ بوتلوں اور پیکٹس میں سیل شدہ غذائی اشیاء کا لیبل ضرور پڑھا جائے اور E120 کلر کا خاص خیال رکھا جائے کیونکہ غذاؤں میں شامل یہ رنگ گندگی میں پلنے والے کیڑوں مکوڑوں سے اخذ کیا جاتا ہے جو حرام اور مضر صحت بھی ہے ان کاکہنا تھا کہ مینگورہ کے مضافات میں بھی ٹیم ورک ہورہا ہے اورآہستہ آہستہ لوگوں میںآگہی آرہی ہے انہوں نے گھریلو خواتین کیلئے اپنے پیغام میں کہا کہ خواتین باورچی خانے کی صفائی کا خاص خیال رکھیں جس برتن میں سالن پکایا جائے اس کو اچھی طریقے سے ڈھانپا جائے برتنوں کو صاف رکھیں اور کوشش کریں کہ کھانا ایک ہی وقت کیلئے پکایا جائے آج کا کھانا کل کیلئے بچاکر رکھنا بیماریوں کا باعث بنتا ہے اسی طرح گندگی کو باورچی خانے میں نہ چھوڑیں کیونکہ اس کے جراثیم سالن میں پہنچ کر پیچیدہ امراض کا باعث بنتے ہیں۔
شہری بازار میں کوئی بھی چیز خریدتے وقت ان کی تازگی اور صحت بخش ہونے کی متعلق آگاہی ضروری حاصل کریں
