پشاور( )وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ دہشتگردی کا خاتمہ بلاشبہ ایک چیلنج تھا ، ہمارے سکیورٹی اداروں اور عوام نے طویل جدوجہد اور قربانیوں کے بعد امن کا حصول ممکن بنایا ہم اس عمل کو دیر پا بنانے اور شدت پسندی سے متاثرہ عوام کے بحالی کیلئے کوشاں ہے تاکہ پر امن اور پر سکون ماحول میں تیز تر قومی ترقی کا خواب شرمندہ تعبیر ہو سکے ڈی آر سی صباؤن کا قیام ملک میں امن کیلئے کاوشوں کی اہم کڑی ہے ، جو انتہا پسندی کے رحجانات کے شکار افراد کی بحالی و تربیت میں اہم کردار ادا کررہا ہے ، ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈی ریڈیکلائزیشن سنٹر شاہ کس حیات آباد میں صبائون ٹو پراجیکٹ کے تحت 110افرادپر مشتمل ساتویں بیچ کی تربیت وبحالی مکمل ہونے پر منعقدہ تقریب سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ وزیراعلیٰ کے مشیر قبائلی علاقہ جات و ترجمان صوبائی حکومت اجمل خان وزیر ،انسپکٹر جنرل فرنٹیئر کور خیبرپختونخوا نارتھ میجر جنرل راحت نسیم، سیکٹر کمانڈر شہباز اکبر قاضی، آفیسر کمانڈنگ ڈی آر سی لیفٹیننٹ کرنل سید اورنگزیب احمد، ڈپٹی کمشنر ضلع خیبر، ڈی آر سی صبائون کے افسران وجوان، خیبر، مہمند، باجوڑ، اورکزئی، اور کرم اضلاع کے مشران نے تقریب میں شرکت کی۔ وزیراعلیٰ نے اس موقع پر دہشت گردی کے خاتمے اور امن کی بحالی کیلئے سکیورٹی اداروں اورعوام کی قربانیوں کو سراہا ، انہوں نے کہا کہ دہشت گردی پوری قوم کیلئے ایک چیلنج تھا جسکے خلاف جنگ میں ہم نے تاریخی کامیابی حاصل کی۔ انہوں نے کہا کہ افسوس اس بات کا ہے کہ ایسی قوتیں آج پھرمختلف ناموں اور ناپاک عزائم کے ساتھ ہمیں آپس میں تقسیم کرنے کیلئے سر اٹھا رہی ہیں۔ ایسی باطل قوتوں کے خلاف کامیاب آپریشن کے بعد اب حکومت اور پاکستان آرمی عوام کی مدد کے ساتھ ہمہ وقت کوشاں ہے کہ اس علاقے میں خوشحالی کے لئے امن، تعلیم اور صحت کی سہولتوں کے ساتھ ساتھ آپ کیلئے بہتر روزگارمہیا کرنے کے اقدامات کئے جائیںتاکہ ہماری آنے والی نسلیں امن اور سکون کے ماحول میں رہ سکیں اور ملک و قوم کی ترقی میں بھر پور کردار ادا کرسکیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ ڈی آر سی صبائون کا قیام یقینا ملک میں امن کی کاوشوں کی اہم کڑی ہے۔ ڈی آر سی صبائون پاکستان کا سب سے بڑا بحالی کا ادارہ ہے اور اس میں اب تک 1140 افراد بحالی اور تربیت کیلئے شامل کئے گئے جبکہ 770 افراد فارغ ہو کر پاکستان کے پر امن شہری بن چکے ہیں۔دہشت گردی کی مختلف وجوہات ہیں بعض افراد کچھ وجوہات کی وجہ سے دہشت گردوں کے ہتھے چڑھ جاتے ہیں انکی بحالی کے لئے یہ پروگرام متعارف کرایا گیا۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ صبائون سابق فاٹا اور بالخصوص ضلع خیبر کے دہشتگردی سے متاثرہ عوام کیلئے صرف ایک تعلیمی ادارہ ہی نہیں بلکہ ایک گھر کی مانند ہے جس میں ذہنی ، فنی ، مذہبی ، اخلاقی اور جسمانی نشوونما کی جاتی ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ صباؤن کا اپنے مینڈیٹ سے بڑھ کر معاشرے کی فلاح و بہبود کیلئے اقدامات بڑی حوصلہ افزا بات ہے۔ جس میں ایکٹیو باڑہ سٹیزن (اے بی سی ) پروگرام ، خواتین کیلئے سلائی کڑھائی کے مراکز ، فیکٹریوں میں روزگار کی فراہمی ، خیبر ایجنسی کے عوام کے مسائل جاننے اور حکومتی اقدامات کو ان تک پہنچانے کیلئے ایف ایم ریڈیو پروگرام اور خیبر ایجنسی میں بے روزگار نوجوانوں کیلئے ٹیکنیکل ٹریننگ سنٹر باڑہ سے فنی تربیت قابل ذکر ہیں۔ قبل ازیں تربیت پانے والوں سے حلف لیا گیا اس موقع پر وزیراعلیٰ نے مختلف شعبوں میں تربیت حاصل کرنے والے پوزیشن ہولڈر میں انعامات تقسیم کئے، تقریب میں ٹیبلو اور مزاحیہ خاکے بھی پیش کئے گئے۔ بعدازاں انہوں نے ان فارغ التحصیل افراد کے ہاتھوں سے بنی مختلف مصنوعات بھی دیکھیں۔