سی این جی کی قیمتوں میں اضافے کے بعد ٹرانسپورٹروں نے پشاور سمیت خیبر پختونخوا میں کرایوں میں اضافے کا فیصلہ کر لیا پشاور میں چلنے والی لوکل گاڑیوں کے کرائے میں 5روپے، بین الاضلاعی کرایوں میں 10سے 15جبکہ بین الصوبائی کرایوں میں فی کس 30روپے کر اضافہ کئے جانے کا امکان ہے۔ وفاقی حکومت کی جانب سے گیس کی قیمتوں میں اضافے سمیت سی این جی کی قیمت میں 22روپے فی کلو اضافے کے بعد ٹرانسپورٹروں نے بھی کرایوں میں اضافہ کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے تاہم نئے کرایوں کے اعلان سے قبل ٹرانسپورٹروں نے وفاقی حکومت کو سی این جی کی قیمتوں میں اضافہ واپس لینے کیلئے دو دن کی ڈیڈ لائن دیدی ہے ۔ گزشتہ روزپبلک ٹرانسپورٹ اونرایسوسی ایشن کے چیئرمین خان زمان آفریدی کی صدارت میں اجلاس ہواجس میں صدرنورمحمد،صدرشیرشاہ ،محمدعالم اوردیگرٹرانسپورٹروںنے شرکت کی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے خان زمان آفریدی نے کہاکہ سی این جی کی قیمتوںمیں اضافہ کے باعث انہیں پشاورسے اسلام آباد،ہری پور،ایبٹ آباد،مانسہرہ اوردیگراضلاع میں آنے اورجانے کی فی ٹرپ میں اب 1400روپے کانقصان ہے لہٰذاپہلے سے ہی ٹرانسپورٹرخسارے میں ہیں اوررہی سہی کسرسی این جی کی قیمتوںمیں اضافہ نے پوری کردی ہیں انہوںنے مزیدکہاکہ اگرحکومت نے سی این جی کی قیمتوںسے متعلق فیصلے پرنظرثانی نہیں کی تووہ مجبورہوکرکرایہ بڑھادیں گے ۔انہوں نے کہا کہ 2008سے لیکر آج تک لوکل گاڑیوں کو کرایہ نہیں بڑھایا گیا اگر سی این جی کی قیمت میں اضافہ واپس نہ لیا گیا تو لوکل ٹرانسپورٹ کے کرایوں میں فی سٹاپ 5روپے اضافہ کرنے پر مجبور ہوں گے اسی طرح بین الاضلاعی کرایوں میں 10سے 15 روپے اضافہ کرنا ناگزیر ہوگیا ہے جبکہ بین الصوبائی کرایوں میں فی کس 30روپے کر اضافہ کیا جائیگا۔
سی این جی مہنگی،پورے خیبر پختونخواہ میں ٹرانسپورٹروں کا کرایوں میں فی کس 30روپے اضافے کا فیصلہ
