لیڈی ہیلتھ ورکرپروگرام کے ملازمین کو سن کوٹہ اور ڈیسیڈ کوٹہ کے حق سے متعلق سول سرونٹس ایکٹ اور ایل ایچ ڈبلیو پروگرام کے رولز میں تضاد پر ہیلتھ ڈائریکٹوریٹ نے اس سلسلے میں مستقل پالیسی اختیار کرنیکا فیصلہ کیا ہے جس کیلئے محکمہ قانون سے رائے طلب کرنے کی ہدایت کردی گئی ہے ذرائع کے مطابق مختلف سانحات میں جاں بحق ہونیوالے لیڈی ہیلتھ ورکرز پروگرام کے سابق ملازمین کی جگہ انکے اہل خانہ میں سے کسی کو بھرتی کرنیکی درخواست کی ہے تاہم اس سلسلے میں قانونی پیچیدگیوں کی وجہ سے معاملہ موخر کردیا گیا ہے ذرائع نے بتایا کہ ڈیسیڈ کوٹہ اور سن کوٹہ صرف سول ملازمین کاا ستحقا ق ہیں جبکہ لیڈی ہیلتھ ورکرز پبلک ملازمین کے درجے میں شمار ہوتے ہیں اور اس پروگرام کے ملازمین کیلئے الگ رولز بھی موجود ہیں جس میں اس قسم کی بھرتی کیلئے کوئی گنجائش نہیںذرائع نے بتایا کہ محکمہ صحت کے زیرانتظام صوبے میں13ہزار لیڈی ہیلتھ ورکرز کام کررہی ہیں مستقبل میں فوت شدہ ملازمین اور سن کوٹہ پر بھرتی کا عمل گھمبیر ہوگا اس لئے اس سلسلے میں ایک جامع پالیسی مرتب کرنیکی منصوبہ بندی کی گئی ہے ذرائع نے بتایا کہ قانونی رائے کے بعد ہی لیڈی ہیلتھ ورکرز پروگرام کے ملازمین کو بھرتی کوٹہ کیلئے اہل قرار دینے یا پھر اس کا سٹیٹس موجودہ طرز پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا جائیگا۔
لیڈی ہیلتھ ورکر سٹاف کیلئے سن کوٹہ پالیسی تجویز
