وفاقی حکومت نے سرکاری ملازمین کو پاسپورٹ کی تجدید کرانے اوراپنے آپ کو سرکاری ملازمین ظاہر کرنے کو لازمی قرار دیدیا جبکہ سرکاری ملازمین کی تنخواہیں بھی پاسپورٹ کی تجدید اور ان میں اپنے آپ کو سرکاری ملازم ظاہر کرنے سے مشروط قرار دید ی جس کیلئے22جولائی کی ڈیڈ لائن رکھی گئی ہے سرکاری ملازمین کا ڈیٹا اکائونٹنٹ جنرل آفس کو فراہم کیا جائے گا ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت نے سکیل ایک سے لیکر گریڈ22تک تمام سرکاری ملازمین کیلئے لازمی قرار دیا ہے کہ وہ 22جولائی تک نئے پاسپورٹ بنوا کر ان میں اپنے آپ کو سرکاری ملازم ظاہر کریں سرکاری ملازمین کو پابند بنایا گیا ہے کہ وہ اپنے اپنے محکموں سے این او سی حاصل کریں اور اسی این او سی کو پاسپورٹ دفتر لیکر جاکر تجدید شدہ پاسپورٹ میں سرکاری ملازم کا اندراج کرائیں سول سیکرٹریٹ پشاور کے سکیل ایک سے گریڈ22تک کے تمام سرکاری ملازمین نے پاسپورٹ کی تجدید کیلئے نادرا اورپاسپورٹ دفاتر سے رجوع کر لیا ہے جبکہ بیشتر سرکاری ملازمین کو اپنے اپنے محکموں سے این او سی حاصل کرنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ذرائع کے مطابق پاسپورٹ کی تجدید کیلئے دی گئی مدت ختم ہونے کے بعد اس میں22جولائی تک توسیع دی گئی اور فیس میں اضافہ کیا گیا 22جولائی تک پاسپورٹ کی تجدید کرنے والے سرکاری ملازمین سے8ہزار روپے فیس وصول کی جارہی ہے جبکہ 22جولائی کے بعد پاسپورٹ کی تجدید کرنے پر فیس50ہزار روپے کر دی جائے گی نئے پاسپورٹ نہ بنانیوالے سرکاری ملازمین کی تنخواہیں روک دی جائینگی اور ان کی پاسپورٹ کی تجدید کیلئے حکومت ان کی تنخواہوں سے کٹوتی کرے گی سرکاری ملازمین کا ڈیٹا نادرا اور پاسپورٹ دفاتر اکائونٹنٹ جنرل کو فراہم کرے گا