خیبر پختونخوا کے سرکاری ملازمین کو مفت علاج کی فراہمی کے تحت دل میں لگنے والے پیس میکر اور بچوں کے پیدائشی بہرے پن کے آلات بھی بیماریوں کی فہرست میں شامل کردیئے گئے ہیں اس حوالے سے ہیلتھ سیکرٹریٹ کو سمری ارسال کردی گئی ہے جہاں سے منظوری کی صورت میں سرکاری ملازمین کو مذکورہ 2بیماریوں کی صورت میں50لاکھ روپے تک پیشگی جاری کرنیکا راستہ ہموار ہوجائیگا ذرائع کے مطابق سرکاری ملازمین کو ہسپتالوں میں حکومتی اخراجات پر علاج کی فراہمی کیلئے12بیماریوں کو نوٹیفائیڈ قرار دیا گیا ہے سرکاری اور نجی ہسپتالوں میں مذکورہ بیماریوں کی فہرست کے مطابق فنڈز جاری کئے جاتے ہیں تاہم اس سلسلے میں امراض قلب میں مبتلا سرکاری ملازمین اور پیدائشی بہرے پن کا شکار سرکاری ملازمین کے کم سن بچوں کیلئے علاج کی سہولت نہیں تھی جس میں اب ترمیم کردی گئی ہے ذرائع کے مطابق اس مقصد کیلئے ہیلتھ ڈائریکٹوریٹ سے سیکرٹری صحت کو سمری ارسال کردی گئی ہے منظوری ملنے کے بعد سرکاری ملازمین کیلئے امراض قلب میں استعمال ہونیوالے پیس میکر اور بہرے پن کا شکار5سال سے کم عمر کے بچوں کیلئے مہنگے آلات فراہمی کیلئے بطور ایڈوانس پیسے جاری کئے جاسکیں گے نئی ترامیم کے بعد صوبے کے سرکاری ملازمین کیلئے نوٹیفائیڈ بیماریوں کی تعداد14ہوجائیگی
خیبر پختونخوا, سرکاری ملازمین کے مفت علاج میں دل میں لگنے والے پیس میکر اور پیدائشی بہرے پن کا علاج بھی شامل
