پختونخوا میں غیر قانونی سپیڈ بریکرز کا مسئلہ پھر سے سنگین صورتحال اختیار کرگیا تمام اضلاع کی انتظامیہ کی جانب سے غیر قانونی سپیڈ بریکرز کیخلاف کارروائی میں سست روی پر صوبائی حکومت نے عدم اطمینان کا اظہارکرتے ہوئے تمام ڈپٹی کمشنرز کو ٹھوس اقدامات اٹھانے کی ہدایت کردی ہے۔ خیبر پختونخوا میں غیر قانونی سپیڈ بریکرز قائم کئے جانے کی شکایات پر صوبائی حکومت نے تمام ڈپٹی کمشنرز کو اس حوالے سے اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی تھی اور اسی حوالے سے کیی بڑے آپریشن کرتے ہوئے صوبہ بھر میں ہزاروں غیر قانونی سپیڈ بریکرز ختم کر دیئے گئے تھے تاہم اب ان کیخلاف کارروائی میں سست روی رپورٹ کی گئی ہے صوبائی مینجمنٹ اینڈ ریفارمز یونٹ کی رپورٹ کے مطابق تین ماہ کے دوران صرف 389غیر قانونی سپیڈ بریکرز ختم کئے گئے ہیں جو اپر دیر، چارسدہ ، صوابی، لوئر دیر، بنوں ، نوشہرہ، کرک، کوہاٹ اور شانگلہ میں قائم کئے گئے تھے جبکہ باقی اضلاع میں اس حوالے سے کوئی کارروائی نہیں کی جا سکی ہے ڈپٹی کمشنرز کی جانب سے غیر قانونی سپیدبریکرز کیخلاف کارروائی میں سست روی پر صوبائی حکومت کی جانب سے عدم اطمینان کا اظہار کیا گیا ہے اورغیر قانونی سپیڈ بریکرز کیخلاف مئوثر اور ٹھوس اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی ہے۔