شانگلہ سمیت ڈویژن بھر میں ٹیکس کا نفاذ آہستہ آہستہ شروع ہوگیا،عوام نے شدیدتحفظات کا اظہارکیا ہے ملاکنڈ ڈویژن فری ٹیکس زون ہے ۔لہٰذا یہاں ٹیکس کی وصولی عوام کے ساتھ زیادتی ہے ۔صوبائی و مرکزی حکومت صورتحال پر سنجیدگی کا مظاہرہ کریں ۔ملاکنڈ ڈویژن بھر میںٹیکسز کانفاذ شروع ہوگیاہے ۔بجری۔ ٹیلیفون اور بجلی کے بلوں میں ٹیکس لاگو کردیا گیا۔ کسی بھی قسم کا ٹیکس دینے کو تیا رنہیں ملاکنڈ ڈویژن ٹیکس فری زون ہے لہٰذا ٹیکس کا نفاذ یہاں کے عوام کے ساتھ امتیازی سلوک ہے ،ریاست سوات کے 1969میں پاکستان میں ادغام کے وقت سو سال معاہدہ کی پاسداری کی جائے۔گزشتہ حکومت میں کسٹم ایکٹ میںملاکنڈ ڈویژن پر نافذ ہوا تاہم عوامی رد عمل اور یہاں کی تاجر برادری نے انکو مسترد کردیا ، جس کے فوری بعد اس وقت کے گورنر نے ملاکنڈ ڈویژن کی اقتصادی ،معاشی اور کاروباری صورتحال پر صدر مملکت کو لکھاگیا خط میں ملاکنڈ ڈویژن جو مسلسل قدرتی آفات ،حادثات کا شکار ہونے کے ساتھ ساتھ دہشتگردی سے متاثرہ ان عوام کو خصوصی رعایت دینے کی رائے دی تھی جس پر صدر مملکت نے فوری طور پر ایک حکم نامے کے تحت صوبائی حکومت کے پیش کردہ کسٹم ایکٹ کو کالعدم قرار دیتے ہوئے ملاکنڈ ڈویژن کی خصوصی حیثیت کوبحال کیا ۔تاہم فاٹا انضمام کے بعد ملاکنڈ ڈویژن کی خصوصی حیثیت ختم ہوئی جس کے بعد ڈویژن بھر میںنئے ٹیکسوںکا نفاذ شروع ہوگیا ہے ، اس ساری صورتحال پر عوامی حلقوںمیں شدید بے چینی پائی جاتی ہے جبکہ تاجر برادری بھی ڈویژن بھر کے اندر ایک دوسرے کے ساتھ رابطوںمیں ہے ، ایکشن کمیٹی سمیت دیگر تنظیموں نے بھی صورتحال پر جلد سے جلد اجلاس بلا نے کا فیصلہ کیا ہے عوامی حلقوں نے وفاقی حکومت وزیر اعظم عمران خان ، وزیر اعلیٰ محمود خان جس کا تعلق بھی سوات سے ہے صورتحال پر فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے ۔
ملاکنڈ ڈویژن میں ٹیکسوں کا بتدریج نفاذ شروع،عوام کے شدیدتحفظات
