افغانستان کو گندم اور آٹے کی برآمد پر پابندی اٹھانے کے بعدآٹا کی قیمت میں بے تحاشہ اضافہ ہو گیا ہے پشاور میں 83 کلو کی بوری 400 روپے اضافہ کے ساتھ4100 سے 4500 تک پہنچ گئی جبکہ ایک من آٹا کی قیمت 100 روپے سے 150 تک پہنچ گئی ہے شہر میں آٹا ڈیلرز کے من مانے اضافے نے نانبائیوں کو کم وزن روٹی فروخت کرنے پر مجبور کردیا ہے جبکہ نانبائی ایسوسی ایشن نے دوبارہ سے احتجاج کا فیصلہ بھی کر لیا ہے پاکستان اور افغانستان کے درمیان بارڈر کو 24 کھولنے کے بعدآٹا کی ہمسایہ ممالک کو اسمگلنگ زیادہ ہو گئی ہے جس کے بعد آٹے کی 83 کلو کی بوری 400 روپے کا اضافہ ہوا ہے ایک اندازے کے مطابق جولائی 2018سے لیکر 16اگست 2019کے دوران پاکستان سے افغانستان کو 3لاکھ 59ہزار ٹن گندم اور 1لاکھ 98ہزار ٹن آٹا برآمدکیاگیا ہے ،نانبائی ایسوسی ایشن کے عہدیدار حاجی فاروق نے کہا ہے کہ قیمتوں میں ریلیف نہ ملنے کی صورت میں روٹی کی قیمت میں اضافہ نا گزیرہو جائے گا جبکہ حکومت دوبارہ احتجاج کی راہ ہموار کر رہی ہے۔
آٹے کی بوری400 روپے مہنگی
