پشاور()فنڈز کے اجراء میں تاخیر کے باعث خیبر پختونخوا میں جانوروں کے علاج معالجے کیلئے کلینکس تاحال شروع نہ کئے جا سکے جبکہ بھرتیوں پر لگنے والی ممکنہ پابندی کے باعث منصوبہ شروع ہونے میں مزید تاخیر بھی ہو سکتی ہے خیبر پختونخوا حکومت نےپالتو جانوروں کے علاج معالجے کیلئے کلینک کھولنے کا فیصلہ گزشتہ برس کیا تھامنصوبے کے تحت صوبے کے تمام ڈویژنل ہیڈ کوارٹروں پشاور، کوہاٹ، بنوں ، ڈی آئی خان، مردان، ایبٹ آباد اور سوات میں کلینکس قائم کئے جانے تھے منصوبے کی کل تخمینہ لاگت 15کروڑ روپے لگائی گئی تھی جس میں رواں مالی سال کے ترقیاتی پروگرام میں 5کروڑ روپے بھی مختص کئے گئے تھے ۔محکمہ خزانہ کی دستاویزات کے مطابق منصوبے کیلئے مختص تمام رقم جاری کر دی گئی ہے تاہم محکمہ لائیو سٹاک اب تک اس رقم میں سے صرف 91لاکھ 62ہزار روپے ہی خرچ کر سکا ہے اور منصوبے کی تکمیل میں سست روی کے باعث اب یہ خدشہ پیدا ہو گیا ہے کہ حکومت کیلئے ایک بھی کلینک کھولنا مشکل ہو جائے گا محکمہ لائیو سٹاک کی جانب سے ان کلینکس کیلئے ڈاکٹروں،کیٹل اٹینڈنٹ، ویٹرنری آفیسر، ویٹرنری اسسٹنٹ، ڈرائیور، نائب قاصد اور سویپرز کیلئے اشتہار جاری کر دیا گیا تھااور اسے شارٹ لسٹ بھی کر دیا گیا ہے تاہم اب الیکشن کمیشن کی جانب سے بھرتیوں پر پابندی سے یہ منصوبہ کھٹائی کا شکار ہو سکتا ہے محکمہ لائیو سٹاک ذرائع کے مطابق ان کلینکس کیلئے ادویات ،سرجیکل سامان، پوسٹ ماٹم ،الٹرا سائونڈ اورایکسرے مشین کی خریداری کی جانے ہے اور ان میں سے کچھ سامان خریدا بھی جا چکا ہے تاہم اب اس منصوبے کی بروقت تکمیل مشکل نظر آ رہی ہے ۔