خیبر پختونخوا کے دریائوں اور آبی گزر گاہوں پر تجاوزات کی بھرمار اور پلاسٹک بیگز کے باعث پانی کا معیار متاثر ہونے کا خدشہ ظاہر کردیا گیا جبکہ پانی آلودہ ہونے کے باعث آبی و زمینی حیات کیلئے بھی اسے خطرناک قرار دے دیا گیا ہے محکمہ سیاحت خیبر پختونخوا کے مطابق صوبہ بھر میں آبی گزرگاہوں اور دریائوں پر تجاوزات قائم کرنے کی شکایات میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے جبکہ پلاسٹک بیگز بھی ماحول کو آلودہ کرنے کے ساتھ ساتھ آبی آلودگی کا بھی باعث بن رہے ہیں خیبر پختونخوا کے دریائوں اور آبی گزرگاہوں پر قائم تجاوزات کے باعث مسائل بڑھ رہے ہیں اور مستقبل میں پانی کا معیار شدید حد تک متاثر ہوسکتا ہے جو نہ صرف آبی بلکہ زمینی حیات کیلئے بھی نقصان دہ ہے تجاوزات خیبر پختونخوا میں عدم توازن کا باعث بن رہے ہیں جبکہ پلاسٹک بیگز بھی ان دریائوں اور آبی گزرگاہوں میں آلودگی کی بڑی وجہ ہیں۔ محکمہ سیاحت نے محکمہ بلدیات اور صوبے کے تمام ڈپٹی کمشنرز کو اس ضمن میں ایک مراسلہ ارسال کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ تمام ڈپٹی کمشنرز فوری طور پر پلاسٹک بیگز کے استعمال پر پابندی عائد کریں تاکہ ماحول کو مزید نقصان پہنچانے سے بچایا جا سکے اسی طرح دریائوں پر قائم تجاوزات کیخلاف بھی کارروائی کرنے کی ہدایت کی گئی ہے تاکہ دریائوں کر پہنچنے والے نقصان کو روکا جا سکے محکمہ سیاحت نے اس حوالے سے محکمہ بلدیات سے بھی مدد طلب کر لی ہے۔واضح رہے کہ دریائوں میں کچرا پھینکنے ، ہوٹلوں اور ریسٹورنٹس سمیت شہری علاقوں کے نکاسی آ ب کو دریائوں میں گرانے کیخلاف صوبائی وزیر بلدیات کے احکامات پر ٹی ایم ایز نے کارروائی کی تھی تاہم کارروائی کو مستقبل بنیادوں پر جاری نہیںرکھا جا سکا جس کے باعث اب محکمہ سیاحت نے ڈپٹی کمشنرز کو کارروائی کی ہدایت کی ہے۔