محکمہ صحت نے تقریبا پچیس سال بعد سرکاری ہسپتالوں میں اور ایکسریز وغیرہ کے نرخوں کے تعین کی تجویز پر غور شروع کر دیا ہے جس کیلئے متعلقہ ہسپتالوں میں نافذ نرخوں کا موجودہ صورتحال کے مطابق جائزہ لیا جائیگا۔ ذرائع کے مطابق صوبہ کے سرکاری ہسپتالوں میں ٹیسٹ اور ایکسریز وغیرہ کیلئے1996میں نرخوں کا تعین کیا گیا تھا۔ جس میں موجودہ وقت میں کئی گنا تبدیلی آچکی ہے اس لئے محکمہ صحت نے پیتھالوجی اور ریڈیالوجی شعبے کے نرخوں کے تعین کی منصوبہ بندی تجویز کی ہے اس حوالے سے متعلقہ ہسپتالوں کے علاوہ پشاور کے ہسپتالوں میں ادارہ جاتی پریکٹس کیلئے مقررہ نرخ کی فہرست بھی طلب کر لی گئی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ مارکیٹ اور سرکاری نرخ کا تقابلی جائزہ بھی لیا جائیگا جس کی روشنی میں ہسپتالوں کیلئے ٹیسٹ وغیرہ کی فیس تجویز کی جائیگی چند ماہ قبل بھی اس حوالے سے غور کا فیصلہ کیا گیا تھا جس پر ایم ٹی آئی ہسپتالوں نے نئے نرخ لاگو کر دئیے ہیں لیکن ضلعی اور تحصیل سطح کے ہسپتالوں میں سیاسی دبائو کی وجہ سے مسئلہ التواء میں ڈال دیا گیا تھا لیکن اب اس حوالے سے بھی غور کیا جائیگا۔
25 سال بعد ہسپتالوں میں ٹیسٹ اورایکسریزکے نرخوں پرغورشروع
