مثانہ کی بیماریوں میں خطرناک شرح سے اضافہ کے پیش نظر محکمہ صحت نے وبائی صورتحال سے دوچار وسطی اور شمالی اضلاع کے سرکاری ہسپتالوں اور مقامی انتظامیہ کو اس قسم کے مریضوں کے مکمل ٹیسٹ کرنے کیساتھ انہیں لازمی احتیاطی تدابیر بھی تجویز کرنیکی ہدایت جاری کردی ہے۔ اس حوالے سے ضلعی صحت افسران اور ہسپتالوں کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹس کو بھیجے گئے مراسلے کیمطابق صوبے کے سرکاری ہسپتالوں میں پہلے6ماہ کی رپورٹ میں مثانہ کی مختلف بیماریوں بالخصوص پیشاب کی نالی میں ورم اور سوزش وغیرہ میں خطرناک شرح سے اضافہ ہوا ہے اور نئی رپورٹ کے بعد اعدادوشمار میں مزید اضافہ ہوجائیگا اس لئے آئندہ کیلئے اس سلسلے میںبروقت تدابیر اختیار کرنیکی ضرورت ہوگی ذرائع نے بتایاکہ رواں برس یوں تو صوبہ بھر میں3لاکھ98ہزار9سو24افراد ہسپتالوں میں مثانہ کی بیماریوں میں مبتلا تشخیص ہوئے ہیں یعنی6ماہ کے دوران روزانہ22سو افراد بیماری میں مبتلا ہوئے ہیں اور سال بھر میں مجموعی تعداد8لاکھ کے برابر ہوجائیگی لیکن چند اضلاع میں خطر نا ک شرح ریکارڈ ہونے سے محکمہ صحت کے اعشاریئے متاثر ہورہے ہیں ذرائع کے مطابق سوات میں سب سے زیادہ 64ہزار 162 افرادجبکہ مانسہرہ میں 39 ہزار 3 سو 73 نئے مریض رپورٹ کئے گئے ہیں مردان اور چارسدہ میں بالترتیب 26ہزار8سو70 اور 26ہزار1سو18افراد رپورٹ ہوئے ہیں ملاکنڈ میں 24 ہزار 4 سو56افراد، صوابی میں21ہزار سے زائد، دیر اپر میں15ہزار اور شانگلہ میں12ہزار سے زائد نئے مریض سامنے آئے ہیں جس پر تشویش کااظہار کیا گیا ہے ذرائع نے بتایا کہ متعلقہ ہسپتالوں پر واضح کیا گیا ہے کہ آگاہی مہمات کے علاوہ مریضوں کو بھی بیماری سے بچائو کیلئے احتیاطی تدابیر تجویز کی جائیں۔
سوات میں مثانہ کی بیماریوں میں خطرناک شرح سے اضافہ، 64ہزار 162 افراد نئے مریض رپورٹ
