خیبر پختونخوا حکومت نے صوبے میں مذہبی سیاحت کے فروغ ،تاریخی مقامات کی بہتری اور سہولیات کی فراہمی کے 50کروڑ روپے کی لاگت سے 10منصوبے منظور کر لئے منصوبوں کیلئے فنڈز کا اجراء یقینی بنانے کی محکمہ خزانہ کو ہدایت کر دی گئی ہے۔ محکمہ ترقی ومنصوبہ بندی کے مطابق صوبے میں مذہبی سیاحت کو فروغ دینے اور اس متعلق اہم تاریخی مقامات پر سہولیات کی فراہمی کے منصوبے محکمہ آثار قدیمہ کی جانب سے ارسال کئے گئے تھے جن میں ہری پور میں جولیاں کے تاریخی کی تحفظ اور بہتری کیلئے 8کروڑ35لاکھ، تخت بھائی کے تاریخی کھنڈرات کیلئے 12کروڑ10لاکھ، جمال گڑھی کے آثار قدیمہ کیلئے ایک کروڑ 90لاکھ، شہباز گڑھی میں اشوک چٹان کیلئے 70لاکھ، مردان کے دیگر مقامات کیلئے ایک کروڑ 50لاکھ، بونیر میں رانی گٹ کے مقام کیلئے ایک کروڑ 80لاکھ، سوات میں بریکوٹ کے مقام کیلئے ایک کروڑ 40لاکھ، کوہاٹ میں عجائب گھر کے قیام کیلئے 5کروڑ، عجائب گھر پشاور کی توسیع کیلئے 2کروڑ 75لاکھ اور عجائب گھر پشاور میں سہولیات کی فراہمی کیلئے 2کروڑ35لاکھ روپے کے منصوبے ارسال کئے گئے ہیں ذرائع کے مطابق صوبائی ترقیاتی ورکنگ پارٹی نے منصوبوں کی منظوری دیتے ہوئے محکمہ خزانہ کو فنڈز کے اجراء کی ہدایت کردی ہے تمام منصوبے تین برس میں مکمل کئے جائیں گے پہلے برس 10کروڑ جبکہ اگلے دو برس 20،20کروڑ روپے فراہم کئے جائیں گے ۔ڈائریکٹر آثار قدیمہ عبدالصمد کے مطابق مذکورہ تمام منصوبے خیبر پختونخوا کے سیاحتی اہداف کے حصو ل میں اہم کردار ادا کریں گے تمام مقامات مذہبی سیاحت کیلئے انتہائی اہمیت کے حامل ہیں اور سیاحوں کو ان مقامات تک رسائی دینے سمیت انہیں سہولیات کی فراہمی سے یہاں مذہبی سیاحت کے فروغ میں مدد ملے گی ۔
Related Posts
Recent Posts
-
-
-
-
-
صحت سہولت کارڈ میں فری او پی ڈی کی سہولت کا اضافہفروری 7, 2025 | قومی و بین الاقوامی