سوات(مارننگ پوسٹ) مینگورہ میں ٹریفک جام معمول بن گیا درجنوں ٹریفک اہلکار ٹریفک کنٹرول کرنے میں ناکام مینگورہ کے وسط میں واقع سبزی منڈی روڈ پر گھنٹوں ٹریفک جام، مختلف شاہراہوں پر ٹریفک جام، مینگورہ شہر میں ٹریفک جام کی وجہ سے شہری پریشان، مریضوں کواسپتال لے جانے والے ایمبولینس اور گاڑیوں کوبھی ٹریفک جام کا سامنا، سکول کے بچوں کوسکول پہنچے میں تاخیر معمول بن گیا، مربوط نظام نہ ہونے کی وجہ سے بے ہنگم ٹریفک نے شہریوں کی زندگی اجیرن بناکررکھ دی ہے۔ مینگورہ کے مختلف شاہراہیں جن میں سبزی منڈی روڈ وتکے، پراناڈاکخانہ روڈ، نیو مدین روڈ، سیدوروڈ، جی ٹی روڈ پرانا جنرل بس سٹینڈ پر بے ہنگم ٹریفک معمول بن گیا۔ منٹوں کاراستہ گھنٹوں میں طے کیاجاتاہے۔ شہرمیں درجنوں پولیس اہلکار ٹریفک کنٹرول کرنے میں ناکام نظر آتے ہیں۔ مینگورہ میں غیر قانونی اور بغیر نمبر پلیٹ لگے پشاور اور مردان میں مسترد شدہ رکشوں کی بھر مار ہیں جن کو زیادہ تر کم عمر اور اناڑی ڈرائیور چلاتے ہیں۔ رکشہ ڈرائیوروں کی روزانہ پولیس اہلکاروں اور شہریوں کے ساتھ جھگڑا، گالی گلوچ معمول بن گیا ہے۔ ایسالگتاہے جیسے مینگورہ شہرناپرسان ہو۔ کوئی پوچھنے والا موجود ہی نہیں۔ ٹریفک پولیس اہلکار بھی بے ہنگم ٹریفک سے تنگ آچکے ہیں بعض ٹریفک اہلکاروں نے نام نہ بتانے کے شرط پر بتایاکہ کوئی مربوط نظام اور قانون موجود ہی نہیں کہ غیر قانونی رکشوں کوبند کردیاجائیں اگر ان کے خلاف کارروائی کی جائیں تو کئی سیاستدان مداخلت کرتے ہیں۔ زیادہ تررکشے پولیس اہلکار ہی چلاتے ہیں جن کے خلاف کارروائی مشکل ہوجاتی ہے۔ مینگورہ ٹریفک کو درست کرنے کے لئے مربوط نظام اور سنجیدگی سے پالیسی بنانے کی ضروت ہیں۔