سوات(مارننگ پوسٹ) معصوم طفلکہ 10 سالہ خالدہ کی اندھے قتل کا معمہ حل تفصیلات کے مطابق کچھ یو م قبل مورخہ 29.12.2019 کو اندوہناک واقعہ رونما ہوا جسمیں ایک معصوم 10 سالہ بچی خالدہ دختر رحیم زادہ سکنہ بیلگاہ کو نامعلوم ملزمان نے ذبح کر کے قتل کیا تھا وقوعہ کی اطلاع ملتے ہی ایس ایچ او، تفتیشی افسر تھانہ گلبانڈی موقع پر پہنچ کر مقتولہ کے بھائی کی مدعیت میں نامعلوم ملزمان کیخلاف تھانہ گلبانڈی میں قتل کا مقدمہ رجسٹر ہوا ملزمان ٹریس کرنے کیلئے تفتیشی عملہ نے ایس پی انوسٹی گیشن عبد الرشید خان مروت کے نگرانی میں جدید سائنسی خطوط پر تفتیش شروع کی وقوعہ سے متعلق بہت سے لوگ انٹاروگیٹ کئے گئے مقتولہ کے ورثا ء کو بھی شامل تفتیش کر کے نہایت حکمت عملی سے انٹاروگیٹ کئے گئے دوران انٹاروگیشن مقتولہ کی سگی بہن مسماۃ فریدہ دختر رحیم زادہ نے اعتراف کرتے ہوئے اپنے پڑوس میں مسمی منیر اللہ ولد الف روز سے عرصہ دو سال قبل دوستی کی شکل میں نا جائز تعلقات استوار کرنا بیان کیا اور مزید واضح کیا کہ وقوعہ سے دو روز قبل بوقت عصر اُسے اور مسمی منیراللہ کو مقتولہ خالدہ نے قابل اعتراض حالت میں دیکھ لیا تھا جس سے ان دونوں کوکافی تشویش تھی اور ان دونوں نے اپنے ناجائز تعلقات کو صیغہ راز میں رکھنے کیلئے انکو قتل کرنے کا پلان بنایا اور آخر کار روز وقوعہ مورخہ 29.12.2019 کے شام کے اندھیرے میں اس نے اپنی معصوم بہن خالدہ کو گھر سے کچھ فا صلہ پر اراضیات لے جا کر مسمی منیراللہ کو حوالہ کی جس کو مسمی منیر اللہ نے بے دردی سے ذبح کر کے قتل کی اور نعش کو اسی اراضیات میں چھوڑ دیا مذکوریہ کی انکشافات کے روشنی میں ملزم منیراللہ کو گرفتار کر کے انٹاروگیٹ کیا گیا تو اس نے بھی حقا ئق سے پردہ اٹھا کر تمام راز افشاں کر دیئے اور موقع کی نشاندہی بھی کر کے طفلکہ خالدہ کو ذبح کرنے والا آلہ قتل (چاقو) بھی جوموقع کے نزدیک ایک دیوار میں چھپایا تھا حوالہ پولیس کیا دونوں ملزمان کو بعد از ضروری تفتیش معزز عدالت میں پیش کر کے دونوں نے اپنے کئے ہوئے بہیمانہ قتل کااعتراف جرم عدالت میں کیا اور دونوں کوجوڈیشل حوالات منتقل کئے گئے یقیناً یہ ایک اندھا اور اندوہناک وقوعہ تھا اور بونیر پولیس نے نہایت قلیل مدت میں انتھک محنت اور لگن سے وقوعہ میں اصل ملزمان ٹریس کر کے گرفتار کئے مقامی لوگوں نے پولیس کی اس پیشہ ورانہ اور انصاف پر مبنی کارروائی کو کافی سراہا جس سے عوام میں انتہائی خوشی پائی جاتی ہے ایکٹنگ ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر عبد الرشید خان مروت نے واضح کیا کہ عوام کی جان ومال کی تخفظ پولیس کی اولین ذمہ داری ہے جرائم پیشہ عناصر کے خلاف بلا امتیاز کاروائیاں جاری رہے گی کسی کو بھی قانون ہاتھ میں لینے کی ہر گز اجازت نہیں دی جائے گی اور عوام سے بھی اپیل کی کہ جرائم کی خاتمہ میں پولیس کا ساتھ دیں کیونکہ عوام کے تعاؤن کے بغیر ایک پر امن معاشرہ کا قیام ممکن نہیں۔