پنجاب کے بعد خیبر پختونخوا کے وزراء بھی اپنے وزیراعلیٰ کے خلاف ہوگئے ،ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ سے اختلافات کے سبب خیبرپختونخوا حکومت میں ہم خیال گروپ سامنے آگیا ہے جس میں 6 وزراء اور حکمران جماعت پاکستان تحرک انصاف کے 18 اراکین صوبائی اسمبلی شامل ہیں۔

ہم خیال گروپ کا کہنا ہے کہ پنجاب حکومت کی کارکردگی زیر بحث ہے لیکن خیبرپختونخوا کی طرف کوئی نہیں دیکھ رہا جہاں ناقص کارکردگی پروزرا کو فارغ کرنے کی بجائے دوسرے محکمے دے دیئے جاتے ہیں۔حکومت مخالف گروپ کا مؤقف ہے کہ وزیراعلیٰ چند بیورو کریٹس اور حکومتی عہدیداروں کے نرغے میں ہے اور محکموں کو تجربہ گاہ بنادیا گیا ہے۔

پی ٹی آئی حکومت سے الگ گروپ بنانے والوں کا اعتراض ہے کہ اہم فیصلوں میں سینئر وزرا کو اعتماد میں نہیں لیا جاتا، مسائل وزیراعظم اور وزیراعلیٰ کے نوٹس میں لائے گئے لیکن توجہ نہیں دی گئی۔دوسری جانب وزیراعلی خیبرپختونخوا محمود خان کا کہنا ہے کہ کابینہ ارکان کے درمیان کوئی لڑائی نہیں، اختلاف رائے جمہوریت کا حسن ہے ۔

وزیر اطلاعات شوکت یوسف زئی کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ محمود خان کو وزیراعظم کا اعتماد حاصل ہے، وہ جسے چاہیں کابینہ میں شامل کریں یا ڈراپ کریں، کوئی نمک حلالی کے لئے خبریں بنانا چاہے تو ہم کچھ نہیں کہہ سکتے۔

ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان اور سینئر وزیر عاطف خان کے درمیان اختلافات شدت اختیار کرگئے ہیں۔اختلافات میں شدت وزیراعلیٰ کی جانب سے عاطف خان کے نامزد دو ارکان صوبائی اسمبلی کو کابینہ میں شامل نہ کرنے کے بعد آئی۔پارٹی ذرائع کے مطابق اختلافات کی وجہ شہرام ترکئی سے محکمہ بلدیات کی وزارت واپس لینا بھی تھا۔

وزیراعلیٰ سابق وزیر بلدیات شہرام ترکئی سے بی آر ٹی منصوبے پر ناراض تھے، سینئر وزیر عاطف خان نے ایم پی ایز کا الگ گروپ بنانے کے لئے کوششیں شروع کردی ہیں۔

وزیراعلیٰ محمود خان نے نجی ٹی وی چینل سے بات چیت میں بتایا کہ کابینہ ممبران کے درمیان کوئی لڑائی نہیں ہے، اختلاف رائے جمہوریت کا حسن ہے، صوبائی حکومت کے پاس بہترین ٹیم ہے تمام وزراء پر مکمل اعتماد ہے، بہترین حکمرانی کے ایجنڈے کو ٹیم کے ساتھ آگے لے کر چل رہے ہیں۔

دوسری جانب سینئر وزیر برائے سیاحت، کھیل، ثقافت اور امورِ نوجوانان عاطف خان نے نجی ٹی ویل چینل کو بتایا کہ صوبے میں کرپشن اور اقربا پروری چل رہی ہے وہ اس کے ساتھ نہیں چل سکتے۔ وزیراعظم عمران خان واپس آئیں تو وہ ان سے ان مسائل پر بات کریں گے۔