سوات(مارننگ پوسٹ) کرونا وائرس سے محفوظ رہنے کے لئے علاج سے زیادہ احتیاط کی ضرورت ہے،آنے والے دنوں میں موذی وائرس پھیلنے کا خدشہ زیادہ ہے لہذا لوگ انتظامیہ کی جانب سے لاک ڈان کی پابندی اور محکمہ صحت کی جانب سے احتیاطی تدابیر پر سختی سے عمل کریں، ان خیالات کا اظہار ڈی ایچ او سوات ڈاکٹر محمد اکرم شاہ نے پختونخوا ریڈیو سوات کے لائیو پروگرام ریڈیو کلینک میں اظہار خیال کرتے ہوئے کیا، سامعین کے سوالات کے جوابات دیتے ہوئے ڈاکٹر اکرم شاہ اور بچوں کے امراض کے ماہر ڈاکٹر سردار علی نے کہا کہ سوات میں موذی وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد میں اگلے دو ہفتوں کے دوران اضافے کا خدشہ ہے جس میں ضعیف العمر افراد کے زیادہ متاثر ہونے کا خدشہ ہے جس کی سب سے بڑی وجہ باہر سے آنے والے لوگوں کی مقامی لوگوں سے میل جو ل ہے، اب یہ وبا ءمتاثرہ لوگوں سے دیگر صحت مند لوگوں کو بھی منتقل ہورہی ہے اس سے محفوظ رہنے کے لئے سب سے بڑی احتیاط سوشل ڈسٹنسنگ ہے، انہوں نے کہا کہ لوگوں سے میل جول محدود کرنے کے ساتھ ساتھ صفائی پر بھی سختی سے عمل کیا جائے، لوگ کسی بھی صابن سے بیس سیکنڈ تک ہاتھ دھونا خود بھی معمول بنائیں اور گھر کے دیگر افراد خصوصاً بچوں کو بھی اس کی عادت ڈالیں، ماہر امراض اطفا ل ڈاکٹر سردار علی نے کہا کہ وہ مائیں جو بچوں کو دودھ پلاتی ہیں اس حوالے سے خصوصی احتیاط کریں کیونکہ ان کی معمولی غفلت سے بچوں کو بھی یہ بیماری منتقل ہونے کا خدشہ رہتا ہے،پروگرام ریڈیو کلینک میں سرکاری ہسپتالوں میں اوپی ڈی اور پرائیویٹ صحت مراکز کی بندش کی وجہ سے سامعین نے صحت مسائل کے حوالے سے سوالات کئے جس پر ڈاکٹروں کی ٹیم نے انہیں علاج تجویز کرنے کے ساتھ ساتھ تندرست رہنے کے لئے ماہرانہ مشورے بھی دئے۔
کرونا متاثرہ لوگوں سے صحت مند لوگوں کو بھی منتقل ہونے لگا،ڈی ایچ او سوات
