سیالکوٹ،اسلام آباد (آئی این پی )بھارتی سکیورٹی فورسزکی سیالکوٹ ورکنگ بائونڈ ری پر چھوٹے بڑے ہتھیاروں سے گولہ باری اور فائرنگ سے 2بچوں سمیت 4افراد شہید ،15شدید زخمی ہوگئے۔ بھارتی سکیورٹی فورسز نے جمعتہ المبارک کی سحری کے وقت سیالکوٹ ورکنگ بائونڈری کے چپراڑ ،ہرپال ،باجرہ گڑھی، چاروا ،اکھنور، معراجکے ،کھرانہ، سرگ پور ،کندن پورہ ظفروال سیکٹروں پر بلا اشتعال فائرنگ و گولہ باری کا سلسلہ شروع کردیا او ر چھوٹے بڑے ہتھیاروں سے سول آبادیوں کو نشانہ بنایا جس کے نتیجہ میں 10سالہ مسکان دختر نور حسین سکنہ معراجکے ،14سالہ علی حمزہ ولد نور حسین سکنہ معراجکے،18سالہ شمیم ناز دختر نور حسین سکنہ معراجکے اور 40سالہ کلثوم زوجہ نور حسین سکنہ معراجکے شہید ہوگئے ہیں جبکہ پانچ افراد جن میں 28سالہ زینب بی بی زوجہ شمس الدین سکنہ پتوال ،4سالہ عروج دختر شمس الدین ،50سالہ صفیہ بی بی زوجہ محمد اکرم ،22سالہ فروا دختر نسیم ،10سالہ ریاست علی ولد نور حسین ،35سالہ فخریہ بی بی زوجہ سرور ،15سالہ سلمان ولد محمد یونس، 44سالہ شمس الدین ولد محمد یوسف ،60سالہ رفیق ،45سالہ زاہدہ زوجہ نسیم ،16سالہ عقیل ولد نسیم ،سالہ محمد وقاص ،28سالہ فیا ض ولد اللہ رکھااور آصف ولد مشتاق شدید زخمی ہوئے ہیں جنہیں مختلف ہسپتالوں میں علاج معالجہ کیلئے داخل کروادیا گیاہے۔ بھارتی سکیورٹی فورسز کی فائرنگ سے شہریوں کے متعدد پالتو جانور ہلاک اور 20کے قریب زخمی ہونے کی اطلاعات بھی موصول ہوئی ہیں۔بھارتی فائرنگ کی وجہ سے شہری محفوظ مقامات پر منتقل ہورہے ہیں تاہم پنجاب رینجرز کی جانب سے بھارتی سکیورٹی فورسز کی گولہ باری اور فائرنگ پر جوابی کارروائی کی بناء پر بھارتی گنیں خاموش ہوگئیں ۔ پاکستان نے بھارتی ہائی کمشنر کو دفتر خارجہ طلب کرکے بھارتی فورسز کی کنٹرول لائن اور ورکنگ بائونڈری پر بلااشتعال فائرنگ پر شدید احتجاج کیا اور کہا ہے کہ بھارتی حکومت سیزفائر کی خلاف ورزی کے موجودہ اور سابقہ واقعات کی تحقیقات کرے، بھارتی فورسز کنٹرول لائن اور ورکنگ بائونڈری پر سول آبادی کو بھاری ہتھیاروں سے نشانہ بنا رہی ہیں، سول آبادی کو جان بوجھ کر نشانہ بنانا انسانی حقوق اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے، سیز فائر کی خلاف ورزیاں خطے کی سلامتی کے لئے خطرہ ہیں۔ترجمان دفترخارجہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق بھارتی ہائی کمشنر اجے بساریہ کو دفتر خارجہ طلب کیا گیا اور بھارتی فورسز کی جانب سے کنٹرول لائن اور ورکنگ بائونڈری پر بلا اشتعال فائرنگ کے نتیجے میں بچوں سمیت 4 افراد کی شہادت پر شدید احتجاج کیا گیا۔