پشاور()خیبر پختونخوا حکومت نے محکمہ صحت کی پانچ سالہ کارکردگی رپورٹ جاری کردی ہے جس کے مطابق پانچ سال میں صحت کے شعبے میں 18 ایکٹ اور 3 بل اسمبلی اور صوبائی کابینہ کے سامنے پیش کئے گئے 15 نئے صحت مراکز اور توسیعی منصوبے مکمل کئے گئے اور ان نئے منصوبوں سے صوبہ بھر میں 2 ہزار85 بستروں کا اضافہ ہوا ہے رپورٹ کے مطابق 15 صحت منصوبے رواں سال جون میں مکمل ہورہے ہیں جس سے صوبے کے ہسپتالوں میں مزید 2 ہزار626 بستروں کا اضافہ ہوگا۔ اس طرح صحت کے سالانہ ترقیاتی پروگرام میں 58 فیصد کا اضافہ کیا گیا مالی سال 2012 میں 7575 ملین یعنی ساڑھے سات ارب روپے کا بجٹ مالی سال 2017 میں 12 ارب روپے تک پہنچا یا گیا۔پشاور اور تیمرگرہ میں 2 نئے میڈیکل کالجز کی منظوری دی گئی اور خیبر میڈیکل کالج میں نوتعمیر ڈی این اے لیبارٹری کو اپ گریڈ کیا گیارپورٹ کے مطابق سرکاری ہسپتالوں میں 1.770 ملین روپے یعنی ایک ارب ستتر کروڑ روپے کی لاگت سے توسیعی اور تزین وآرائش کا منصوبہ مکمل کیاگیاجبکہ مردان میں 3 ارب روپے کی لاگت سے انسٹی ٹیوٹ آف نیورو سائنسز اینڈ ریسرچ کی منظوری دی گئی اس طرح پشاور میں 175 ملین روپے سے پیراپلیجک سنٹر کے اپ گریڈیشن اور ایبٹ آباد، سوات اور ڈی آئی خان میں محفوظ انتقال خون کی فراہمی کے لئے اداروں کے قیام پر کام جاری ہے 6.5 ارب روپے سے حفاظتی ٹیکہ جات ،پانچ سو ملین روپے سے ایچ آئی وی ایڈز، ہپاٹائٹس اور تھیلی سیمیا کنٹرول پروگرام پر کام جاری ہے۔ رپورٹ کے مطابق ایک ارب 94 کروڑ روپے سے کینسر کے غریب مریضوں کا علاج جاری ہے جبکہ ایمرجنسی میں مریضوں کے فوری علاج کے لئے 500 ملین جاری کئے گئے ہیںرپورٹ کے مطابق حاملہ خواتین کو 27 سو روپے فی کس کے حساب سے ادائیگی کے منصوبے کے تحت ایک لاکھ سے زائد خواتین مستفید ہوئیںصحت انصاف کارڈ کے ذریعے صوبے کی 69 فیصد آبادی کو مفت علاج کی فراہمی کے تحت8 افراد پر مشتمل 2.4 ملین یعنی چوبیس لاکھ خاندانوں کو صحت انصاف کارڈ سے علاج دیا جارہا ہے رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ جنرل کیڈر میں ساڑھے پانچ ہزار ڈاکٹرز بھرتی ہوئے219 ڈینٹل سرجنز، 976 ڈسٹرکٹ سپیشلسٹ اور 274 ٹیچنگ سٹاف، 2 ہزار تین سو پانچ نرسز، 3ہزار ایک سو ایک پیرامیڈیکس اور 3 ہزار دو سونناوے ایل ایچ ڈبلیوز، لیڈی ہیلتھ ورکرز بھرتی کئے گئے ہیں