خرم حسین
رباب کو پشتو موسیقی کا شہنشاہ بھی کہتے ہیں رباب واحد آلہ موسیقی ہے جس پر آپ ہر زبان کے گیت ،دھن تاروں سے نکالیں جاسکتے ہیں۔ پاکستان میں رباب کی دو بڑی قسمیں ہیں – کلاسیکل سٹائل یعنی فل سائز – فولک سٹائل یعنی چھوٹے و درمیانےسائز کے رباب ,سادہ رباب 15ہزار سے 20ہزار تک بنائے جاتے ہیں جبکہ کشیدہ کاری والے 25ہزار سے ایک لاکھ روپے تک بنائے جاتے ہیں رباب بنانے کے لئے شہتوت کی لکڑی استعمال ہوتی ہے جدید اوزارکی دستیابی کی وجہ سے سادہ رباب 7 دنوں میں 2 سے 3 اور ایک ماہ میں 8 تک بن جاتے ہیں,بیرون ممالک میں رباب کی مانگ بہت زیادہ ہے پاکستانی رباب سنگاپور، آسٹریلیا سمیت دیگر یورپی ممالک میں بہت پسند کئے جاتے ہیں ماضی میں رباب صرف حجرے تک محدود تھا جبکہ آجکل نوجوان نسل میں رباب سیکھنے اور موسیقی میں اس کے استعمال کا رجحان بہت بڑھ چکا ہے