اسلام آباد( ویب ڈیسک) آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا)نے سوئی ناردرن گیس کے لیے قدرتی گیس کی اوسط مقررہ قیمت پر 14 فیصد یا 87 روپے فی یونٹ اور سوئی سدرن گیس کمپنی لمیٹڈ (ایس ایس جی سی ایل) کے لیے 7 فیصد یا 55 روپے فی یونٹ اضافے کی منظوری دے دی تاکہ ان کے رواں مالی سال 2022 کے دوران ریونیو شارٹ فالز کو پورا کیا جاسکے۔
ریگولیٹری باڈی نے اوگرا آرڈیننس 2002 کے سیکشن 8 (1) کے تحت 17 اگست 2021 کے اپنے فیصلوں میں مالی سال 2022 کے لیے ایس این جی پی ایل اور ایس ایس جی سی ایل کی متوقع آمدنی کی ضرورت کا تعین کیا۔
اوگرا آرڈیننس کے سیکشن 8 (3) کے تحت ضرورت کے مطابق دونوں فیصلے وفاقی حکومت کو کیٹیگری کے حساب سے قدرتی گیس کی فروخت کی قیمت کی تجویز حاصل کرنے کے لیے بھیجے گئے ہیں۔ایس این جی پی ایل کے گزشتہ سالوں کے 2 کھرب 54 ارب 10 کروڑ روپے کے شارٹ فال یعنی 669.75 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو کے مالی اثرات کو مناسب پالیسی فیصلے کے لیے وفاقی حکومت کے پاس بھیجا گیا ہے۔
ایس ایس جی سی ایل کی مانگ اور مالی سال 2022 کی اجازت کے درمیان موازنہ یہ ہے۔اس کے علاوہ گیس کی یوٹیلیٹی کے نظام میں گیس کنکشنز کی زیادہ التوا کا نوٹس لیتے ہوئے کئی نامکمل ترقیاتی منصوبوں کے علاوہ اتھارٹی نے سوئی کمپنیوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ تمام جاری یا نامکمل منصوبوں کی تنصیب کے لیے فوری طور پر آگے بڑھیں، جیسا کہ پہلے اجازت دی گئی تھی۔
ایس ایس جی سی ایل کے حوالے سے کمپنی کو خاص طور پر ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اپنے فرنچائز علاقے میں واقع گیس چوروں کی بڑی تعداد کے خلاف فوری طور پر مثر اور سختی سے کارروائی کرے تاکہ اس کی بڑھتی ہوئی یو ایف جی کو نیچے لایا جا سکے۔