سماعت سے محروم افراد کے بحالی کے لئے معاشرے کے تمام طبقات اپنے ذمہ داری پوری کریں، ان خیالات کا اظہار عالمی یوم سماعت کے دن کے حوالے سے سوات پریس کلب میں حرا(Hera) ادارے سوات کے سربراہ سابق ایم ایس سیدومیڈیکل کالج ڈاکٹر گلشن حسین فاروقی، ڈاکٹر عبیداللہ، اخترعلی اور دیگر نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، انہوں کہا کہ قوت سماعت سے محروم افراد کے لئے کسی بھی سطح کوئی مربوط نظام موجود نہیں، انہوں نے کہا کہ شورکی وجہ سے کئی افراد قوت سماعت سے محروم ہوجاتے ہیں بعض بچے پیدائشی قوت سماعت سے محروم یا ان میں نقص ہوتاہے مگرآگاہی نہ ہونے کی وجہ سے ان افراد کو ساری زندگی مشکل سے گزرنا پڑتا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ قوت سماعت سے محروم افراد یا اس سے متاثرہ لوگوں کی بحالی معاشرے کی ہر فرد اور تمام طبقات کی ذمہ داری ہے، ان کی بروقت علاج، بحالی کے لئے سب سے زیادہ ذمہ داری حکومت پرہوتی ہے اس کے ساتھ معاشرے میں زندگی بسر کرنے والے تمام افراد ان کے مشکل کو دور کرنے میں اپنا کردار ادا کریں، انہوں نے مزید کہاکہ اس سلسلے میں ان کاادارہ پیما، الخدمت فاونڈیش، سیدومیڈیکل کالج اور سیدوٹیچنگ ہسپتال کے ساتھ مل کر کام کررہی ہے، اس موقع پر سیدو میڈیکل کالج کے پروفیسر ڈاکٹر عبید اللہ نے کہا کہ ان کی بھی کوشش ہے کہ سماعت سے محروم افراد کے بحالی کے لئے مدد فراہم کریں اس کے ساتھ تین مارچ کو سماعت سے محروم افراد کی عالمی دن کے مناسبت سے اس مسئلے کو اجاگر کریں، اس موقع پر سماجی کارکن اخترعلی نے کہا کہ دین اسلام میں بھائی چارے کو فوقیت دی گئی ہے اور ہمارا فرض بنتا ہے کہ سماعت سے یا قوت گویائی سے محرم افراد کے مسائل اجاگر کریں اور ان کے حل کے لئے اقدامات اٹھا ئیں اورسماعت سے محروم اور متاثرہ لوگوں کی مدد کریں پریس کانفرنس میں ڈاکٹرعدنان اور ریاض احمد بھی موجود تھے انہوں نے کہاکہ سماعت سے محروم افراد کے لئے دو فروری کو سوات کوکڑی میں عوامی عدالت لگائی جائیگی جس میں سماعت سے محروم اور متاثرہ لوگ اپنے مسائل معاشرے کے تمام طبقات اور افراد کو پیش کرینگے۔