تحریر ناصرعالم

سوات محکمہ واپڈا میں عرصہ درازسے سینکڑوں آسامیاں خالی پڑی ہیں جن پربھرتی کیلئے متعدد نوجوانوں نے درخواستیں جمع کرائیں ہیں مگر مرکزی حکومت نے بھرتیوں پر پابندی لگاکر امیدواروں کی امیدوں پر پانی پھیردیا،اب ملازمتوں کے منتظرافراد اوورایج ہونے لگے،سنا ہے کہ پی ٹی آئی کا ساتھ دینے پر ن لیگ سوات کے عوام کو سزا دے رہی ہے،معلوم ہواہے کہ محکمہ واپڈا سوات میں مختلف کیٹگری کی سینکڑوں آسامیاں خالی پڑی ہیں جن پر بھرتی کیلئے متعدد نوجوانوں نے درخواستیں دی ہیں جبکہ بعض نے انٹرویو بھی دیا ہے تاہم مرکزمیں  مسلم لیگ ن کی حکومت نے آتے ہی یہاں پر واپڈا میں بھرتیوں پر پابندی عائد کردی جس کے سبب امیدواروں میں سخت تشویش پیدا ہوگئی ہے،ان میں سے بہت سے امیدوار اوورایج بھی ہورہے ہیں جس کے سبب ان میں مایوسی پھیل گئ ہے،عوام کاکہناہے کہ نوکریاں دینے کے دعویداروں نے واپڈامیں ملازمت کیلئے درخواستیں دینے والوں کی امیدوں پر پانی پھیر کر عوام دشمنی کا کھلا ثبوت فراہم کردیا ہے،واپڈامیں بھرتیوں پر پابندی سیاسی اختلافات اور ذاتی مفادات کیلئے لگائی گئی ہے کیونکہ مرکزی اور صوبائی حکومت میں اختلافات ہیں جس کے سبب یہاں کے لوگوں کو انتقام کا نشانہ بنایا جارہاہے،بعض امیدوارں کایہ بھی کہناہے کہ مرکز میں قائم  مسلم لیگ ن کی حکومت سوات کے عوام کو  تحریک انصاف کاساتھ دینے کی سزا دے رہی ہے،واپڈامیں میں سینکڑوں آسامیاں خالی پڑی ہیں سٹاف کی کمی سے موجودہ عملہ کو بھی فرائض کی انجام دہی میں مشکلات کا سامنا ہے جبکہ صارفین کو بھی معمولی معمولی کاموں کیلئے باربار آفس کے چکر لگانا پڑ رہے ہیں اگر خالی آسامیوں پر بھرتیاں کی جائیں تو  صارفین اور واپڈا عملہ کی مشکلات اور پریشانی میں کمی آنےکے ساتھ ساتھ یہاں کے سینکڑوں بے روزگار نوجوانوں کو ملازمتیں بھی مل جائیں گی مگر یہ تب ممکن ہوگا جب مرکزی حکومت کوسوات کے عوام کے حال پر ترس آجائے اورسیاست وذاتی مفادات سے بالاتر ہوکر حقیقی معنوں میں عوام کی خدمت کیلئے عملی اقدامات اٹھائے، یہاں کے عوام تحریک انصاف کی حکومت سے مایوس تھے اور جب مرکز میں تبدیلی آئی تو عوام نے سکھ کی سانس لی مگر ان کا یہ سکھ اس وقت عارضی ثابت ہوا جب مسلم لیگ ن نے پہلی فرصت میں پٹرول اور بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کرنے کے ساتھ ساتھ واپڈا میں خالی پڑی ہزاروں آسامیوں کی بھرتیوں پر پابندی لگائی مرکزی حکومت کے اس اقدام سے امیدوار پریشان اور عوام حیران ہوگئے،عوام کہتے ہیں کہ ن لیگ کی مرکز میں حکومت آئی تو ریلیف دینے کی بجائے عوام دشمنی شروع کردی اگر پورے ملک میں یہ پارٹی برسرِ اقتدار آگئی تو ظاہری بات ہے کہ وہ عوام کی کھالیں ادھیڑ دے گی،پی ٹی أئی کے ستائے عوام کو مسلم لیگ ن نے رگڑنا شروع کردیا ہےاب لازمی بات ہے کہ ان کی چمڑی ادھیڑی جائے گی، حیرانگی کی بات ہے کہ سوات میں تحریک انصاف کے ممبران عوام کو سہولیات کی فراہمی کے دعوے کرتے نہیں تھکتے تو دوسری جانب یہاں پر موجود لیگی عہدیدار اور ان کے حمایتی خود کو عوام کا غمخوار اور ہمدردثابت کرنے کیلئے طرح طرح کے حربے استعمال کرنے میں لگے ہوئے جبکہ حقیقت دونوں پارٹیوں کے دعوؤں اور وعدوں سے بالکل برعکس ہے،کوئی بھی عوام کا حقیقی معنوں میں غمگسار نہیں بلکہ سب ذاتی مفادات اور اقتدار کی خاطر عوام کو مہروں کی طرح استعمال کرکے انہیں مشکلات سے دو چار کررہے ہیں،سوات کے عوام کو نہ تو تحریک انصاف اور نہ ہی ن لیگ نے کچھ دیا تاہم اپنے ادوار میں سب نے بنک بیلنس بڑھایا اور جائیدادیں بنائیں،اس بہتی کنگا میں دونوں پارٹیوں کے سابقہ اور موجودہ ممبران قومی وصوبائی اسمبلی نے خوب ہاتھ دھوئے اور دوسری جانب عوام کو بے یارو مددگار چھوڑا،مفادپرستی کی سیاست کا نتیجہ ہے کہ آج عوام بنیادی سہولیات سمیت ملازمتوں اور نوکریوں کو ترستے نظرآریے ہیں،ضرورت اس امر کی ہے کہ مرکز سوات میں واپڈا بھرتیوں پر سے پابندی اٹھائے جبکہ صوبائی حکومت اپنے اختیارات کے مطابق دیگر لوگوں کیلئے ملازمتوں اور روزگار کے مواقعے پیدا کریں تو شائد عوام کا ان پرسے اٹھتاہوا اعتماد ایک بار پھر بحال ہوجائے۔