پاکستان میں گذشتہ چند ماہ کے دوران پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ہو رہا ہے وہیں بین الاقوامی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتوں میں کمی آئی ہے۔
لیبیا کی جانب سے خام تیل کی پیدوار میں اضافے کے اعلان کے بعد بین الاقوامی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمت میں تقریباً سات فیصد کمی آئی ہے۔
موجودہ سال کی بلند ترین سطح تک پہنچنے کے بعد اب اس حالیہ کمی کے بعد برینٹ کروڈ 73 ڈالر 40 سینٹس، اور یو ایس کروڈ 70 ڈالر 38 سینٹس میں فروخت ہو رہا ہے۔
یہ گذشتہ دو برسوں کے دوران ایک دن میں تیل کی قیمت میں ہونے والی سب سے زیادہ کمی ہے۔
گذشتہ ایک برس کے دوران عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمت میں اضافے کے بعد پاکستان میں گذشتہ چند ماہ کے دوران پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔
پاکستان اپنی ضرورت کا بیشتر خام تیل اور پیٹرولیم مصنوعات درآمد کرتا ہے اور پاکستان میں ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر کم ہونے سے بھی پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔
اگرچہ امریکہ کی جانب سے ایران پر عائد کی گئی پابندیوں کے بعد حالیہ کچھ عرصوں میں تیل کی قیمتوں میں کافی اتار چڑھاؤ آیا ہے۔
بدھ کو لیبیا کی نیشنل آئل کارپوریشن نے تیل کی درآمد کے لیے چار برآمدی ٹرمینل دوبارہ کھولنے کا اعلان کیا۔
تیل کی قیمتوں میں کمی ایک ایسے موقع پر ہوئی ہے جب امریکہ میں تیل کے ذخائر چار فیصد تک کم ہونے کی رپورٹ سامنے آئی ہے۔
تیل برآمد کرنے والے ممالک کی تنظیم اوپیک کے سربراہ کا کہنا ہے کہ’اتار چڑھاؤ صحیح نہیں ہے، ہم تیل کی قیمتوں میں زیادہ اتار چڑھاؤ کے حق میں نہیں ہیں۔’