سوات(مارننگ پوسٹ) خواتین کے حقوق کے لئے پاس کئے گئے قوانین پر عملدارمد کے لئے آگاہی کی شدید ضرورت ہے، خواتین کو انصاف دینے کے لئے وکلاء، صحافی اور سوسل سوسائٹی بہتر کردار ادا کرسکتی ہے شاہد محمود، صوبائی کوارڈینٹر ہیومین رائٹس کمیشن آف پاکستان، مینگورہ میں ایچ آر سی پی کے زیرانتظام منعقدہ سمینار سے خطاب کرتے ہوئے ایچ آرسی پی کے صوبائی کوارڈینٹر، شاہد محمود نے کہا کہ سوات میں سمینار کا مقصد خیبرپختونخوا حکومت کے طرف سے سال 2021میں پاس شدہ خواتین کی حقو ق کی بل پر آگاہی لانا ہے۔ انہوں نے کہاکہ بل میں خواتین پر گھریولوں تشدد، کام کے دوران حراسمنٹ اور ان کے بنیادی حقوق سے محروم کرنا ایک قابل دست انداز پولیس جرم ہے اور اس کے مختلف نوعیت ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ متاثرہ خواتین پولیس، عدالت اور انسانی حقوق کے اداروں سے مدد لے سکتی ہے۔ اس سلسلے میں ہومین رائٹس کمیشن آف پاکستان ادارہ بھی متاثرہ خواتین کی بلا معاوضہ قانونی ، اخلاقی مدد کرتی ہے سمینار میں علاقے کے معروف وکلاء اور صحافیوں نے شرکت کی اس موقع پر ایچ آرسی پی کی کملیٹ افیسر ایسما اور خواتین کی حقوق کی لئے کام کرنے والی سماجی کارکن نیلم رحیم نے بھی حقوق تحفظ خواتین بل پر بحث کی